مسلم نوجوانوں کے کارنامے

مسلم نوجوانوں کے کارنامے
ناظرین اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو اپنے ماننے والوں کو ہمدردی کی تعلیم دیتا ہے ،انسانیت کی تعلیم دیتا ہے ،دوسروں کے دکھ درد کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے ۔دوسروں کے غم مین شریک ہونے کی تعلیم دیتا ہے ۔وہ ہر زمانے میں انسانیت کو ترجیح دی ہے ۔اس کی جیتی جاگتی مثالیں ہمیں بار بار ملتی ہیں ۔وطن عزیز میں جب بھی آفتوں کا سامنا ہوا چاہئے وہ سیلاب کی شکل میں ہو ،زلزلہ کی شکل میں ،فسادات کی شکل میں ہو۔یا بیماریوں کی شکل میں ہو گراونڈ میں اتر کر لوگوں کی پریشانی کو کم کرنے مین ،ان کی مدد کرنے میں ،ان کو کھانے پینے کی چیز یں فراہم کرنے میں مسلم جوجوانون کا اہم رول رہتا ہے ۔وہ ہمیشہ انسانیت کی مدد کے لئے دوڑ دھوپ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔جب یہ لوگ مدد کرتے رہتے ہیں ان کے چہروں پر عجیب سی خوشی ،تازگی ،پھرتی ،محبت ،اپنائیت محسوس کریں گے ۔
اسلام نے ہمیشہ خدمت خلق کی تعلیم دی ہے ،خدمت خلق کو نجات کا ذریعہ بتایا ہے ۔کیا آپ نے بخاری کا وہ واقعہ نہیں سنا ؟جس میں ایک گناہ گار عورت نے پیاسے کتے کو پانی پلایا تھا جس کی وجہ سے جنت کی خوش خبری سنائی گئی ۔کیا آپ نے اس آدمی کے واقعہ کو نہیں سنا جس میں راستے میں چلتے ہوئے کانٹے کی ایک ڈالی اس لئے کاٹ کر پھینک دی کیوں کہ وہ راستے سے گزرنے والوں کو تکلیف پہنچاتی تھی ،اللہ نے اس کو بھی جنت کی خوش خبری دی ۔
مسلم نوجوانوں کی قربانیوں کا ،ہمدردی کا ،انسانیت کا ،کوئی مقابل نہیں کر سکتا ۔عام طور پر لوگ ہمیشہ مسلم نوجوانوں پر تنقید ہی کرتے رہتے ہیں،ان کی خامیوں پر ہی نظر رکھتے ہیں،ہمیشہ ان کے چبوتروں کے ہی قصے بیان کرتے ہیں،ہمیشہ ان کو ملامت ہی سناتے رہتے ہیں ۔لیکن میں کہتا ہوں کہ ان کی خوبیوں کو بھی دیکھا جائے ،ان کے اچھے کاموں کی تعریف بھی کی جائے ۔ان کے جذبات کی قدر کی جائے ۔ان کی اچھائیوں کو عام کیا جائے تاکہ دوسروں میں بھی جذبہ پیدا ہو۔
ایسے ہزارون نوجوان ہیں جو اس لاک ڈاون میں مسکینوں کے گھروں اناج پہنچا رہے ہیں، کھانا بنا کر پیکٹ میں ان کے گھروں تک پہنچا رہے ہیں۔ان کو دوائیں دے رہے ہیں ،کئی مسلم ڈاکٹر فری علاج کر رہے ہیں،ایسے بے شمار اہل خیر حضرات ہیں جنہوں نے لاکھوں کا اناج دیا لیکن نہ کوئی فوٹو لیا ،نہ کوئی ویڈیو لیا ،بلکہ خاموش لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔اللہ یقینا ایسے لوگوں کو بھرپور اجر دینے والا ہے ۔
اگر کوئی فوٹو لیتا ہے یا ویڈیو بناتا ہے تو فورا اس پر طنز کرنا ،اس ریاکاری کا فتوی لگانا ،دکھاوے کا الزام لگانا درست بات نہیں ہے ،کیوں کہ ہمیں کسی کے دل میں جھانک کر دیکھنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے ۔اس کا اور اللہ کا امعاملہ ہے ،اور دلوں کا حال صرف اللہ جاننے والا ہے ۔جب کبھی بڑی آفت آتی ہے تو لوگ فورا مدد کے لئے آگے نہیں بڑھتے ہیں ،جب وہ کسی کو دیکھیں کہ فلاں نے مدد کی ہے فلاں نے مدد کی ہے تو پھر سب لوگ آگے بڑھتے ہیں۔
اللہ کا فرمان ہے
وأَنفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلَانِيَةً يَرْجُونَ تِجَارَةً لَّن تَبُورَ ( سورہ فاطر 29)
نیک لوگوں کی علامت یہ ہے کہ وہ ہمارے عطا کئے ہوئے روزی میں خرچ کرتے ہیں کبھی پوشیدہ ،کبھی اعلان کرتے ہوئے ،اور وہ ایسی تجارت کے امیدوار ہیں جو کبھی ختم ہونے والی نہیں ہے ۔دیکھا آپ نے شریعت میں وقت پڑنے پر بتانا بھی ضروری ہے ۔لھذا لوگوں کے دلوں میں جھانکنے کے بجائے ان کو جو ہوسکتا ہے وہ کرتے جائیں ۔
ان متحرک نوجوانوں میں صوبہ آندھراپردیش کے شہر آدھونی میں الخیر سوسائٹی کے نو جوان علمائے دین ہیں ،اس سوسائٹی کے صدر فضیلۃ الشیخ یعقوب عمری حفظہ اللہ ہیں ،نائب صدر جناب شیر خان عبید اللہ صاحب ہیں ،سکریٹری فضیلہ الشیخ حافظ جاوید عمری حفظہ اللہ ہیں ۔خازن جناب اسماعیل ذبیح اللہ صاحب ہیں ۔یہ ٹیم اپنے ممبران اور معاونین کے ساتھ بہت اچھا کام کررہی ہے ۔
6اگست 2019 کو ابتدا ہوئی۔ہر جمعہ تقریبا 100 سے زائد لوگوں کو کھانا کھلانے کا انتظام تقریبا 30 ہفتوں سے چل رہا ہے،مہنہ میں ایک یا دو مرتبہ old age home جاتے ہیں،مہنہ میں ایک یا دو مرتبہ یتیم خانہ جاتے ہیں،موسم سرما میں لگ بھگ 500 بلانکٹ تقسیم کئے گئے،پچھلے تین ماہ سے بیواوں کو وظیفہ بھی دیتے ہیں، موسم گرما جگہ جگہ پانی کا انتظام کرتے ہیں،کورونا بند کے دوران 29 مارچ کو لگ بھگ 300 خاندانوں کو راشن کٹس تقسیم کئے گئے ۔الغرض خدمت خلق نمایا ں کام انجام دے رہے ہیں ۔اگر کوئی ان کی مدد کرنا چاہے تو ضرور کر سکتا ہے ۔اس ٹیم کے صدر صاحب شیخ یعقوب عمری حفظہ اللہ کا یہ نمبر ہے ۔08341214676 ۔