کیا آپ کو کبھی رشوت دینا پڑا؟

رشوت معاشرہ کا کینسر
رشوت کس کو کہتے ہیں ؟حق کو باطل ،باطل کو حق بنانے کے لئے جو مال دیا جاتا ہے اس کو رشوت کہا جاتا ہے ،دور حاضر میں رشوت کے بڑے بڑے میدان ہیں،جیسے
1 سیاست ایک ایسا میدان ہے جہاں کروڑوں روپئے لوگوں کو خریدنے میں دئے جاتے ہیں۔
2دوسرا سب سے میدان حکومتی ملامت کا جہاں پر چھوٹی چھوٹی ملازتوں کے لئے لاکھوں روپئے لئے اور دئے جاتے ہیں۔
3 کورٹ کچہری والے معاملات جہاں پر انصاف کو خریدنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
4 میڈیکل لائن جہاں پر ایک student پہلے رشوت پر مجبور رہتا ہے بعد میں رشوت کے بے شمار دروزوں سے ھاصل کرتا ہے۔
5 تجارتی منڈیاں جہاں بڑے بڑے کاروباری رشوت سے ہی سارے کام انجام دیتے ہیں ۔
6 ٹرانسپورٹ کی لائن جہاں پر رشوت سے سارے معاملات حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
رشوت لینے دینے کے الگ الگ طریقے ہیں جہاں پر بہت ہی صفائی سے کام کیا جاتا ہے،کبھی ڈائرکٹ دیا جاتا ہے کبھی دوسروں کی جانب سے دیا جاتا ہے کبھی جگہ بدل کر دی جاتی ہے۔
رشوت اسلامی اصو ل کے مطابق حرام ہے،پیارے نبی رشوت دینے اور لینے والے پر لعنت بھیجی ہے،(ابوداود)
رشوت لینا دینا یھودیوں کا عمل رہا ہے جو ساری امت میں سرایت کر گیا ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو یھودیوں سے ٹیکس وصو ل کرنے کے لئے بھیجا تو یھودیوں نے رشوت کی پیشکش کرکے ٹیکس کم کرنے کی درخواست کی ۔صحابی نے ان کی خواہش کو رد کر دیا ۔
آج آپ دیکھیں گے کہ کو ئی بھی کام بغیر رشوت کے نہیں ہورہا ہے ،نہ چھوٹا کا م نہ بڑا کام ۔اسکول کے میدان میں کالج کے میدان میں ، ہاسپٹل کے میدان میں ،لایسنس کے لئے ،گھروں کی پرمیشن میں الغرض ہر مرحلہ پر رشوت کا بازار گرم ہے۔
ایک ملازم اپنے اوپر والے کو تحفہ کے نام پر رشوت دیتا ہے،ووٹ حاصل کرنے رشوت ،جرم کی سزا سے بچنے کے لئے رشوت،ٹیکس سے بچنے کے لئے رشوت،میڈیکل شاپ والا رشوت دیتا ہے، میڈیکل لیاب والا رشوت دیتا ہے،کمپنی رشوت دیتی ہے،انجنئیر کو رشوت دی جاتی ہے تاکہ وہ خاص کمپنی کا سامان استعمال کرے،اسٹیشنری والا اسکول والوں کو رشوت دیتا ہے،سلیبس کی کمپنیاں رشوت دیتی ہیں،ہلمیٹ کمپنی رشوت دیتی ہے ،دوا کی کمپنی رشوت دیتی ہے۔اس اخلاقی برائی کو روکنا آسا ن نہیں ہے ۔مشکل ہے ۔
رشوت کا ماحول کیوں پیدا ہوا؟فکر آخرت کے نہ ہونے سے،اخلاقی پستی کی وجہ سے،خود غرضی کی وجہ سے،نااہل لوگوں کے منصب اور عہدوں پر آنے کی وجہ سے،احساس کی کمی سے ،ایمان دار ذمہ داروں کے نہ ہونے سے،الیکٹرانک سسٹم نہ ہونے کی وجہ رشوت کا بول بالا ہے ۔
دنیا سے رشوت کو اسی وقت مٹا یا جاسکتا ہے جبکہ ان میں آخرت کا عذاب کا تصور پیدا کیا جائے ۔جب تک آدمی صحیح تربیت نہ ہو اسی طرح وہ مجبور لوگون کا فائدہ اٹھاتے جائیگا ۔
ہاں یہ بات اچھی طرح یاد رکھیں ہم لوگ رشوت لینے والوں کی شکایت بہت کرتے ہیں لیکن ہم خود پہلے اپنے کاغذات کو کاموں کو قانون کے مطابق مکمل نہیں رکھتے،ہر جگہ ادھورے رہتے ہیں ،جس کی وجہ سے سامنے والا رشوت لینے کی ہمت کرتا ہے،اور ہم کود اکثر جگہ اپنے کاموں کو اصول کے مطابق صحیح کرنے کے بجائے رشوت دے کر پورا کر لیتے ہیں جس وجہ سے رشوت عام ہوتے جارہی ہے۔رشوت لینے کا موقعہ ہم خود فراہم کرتے ہیں۔ہاں ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہمارے سارے کاغذات صحیح ہونے کے باوجود بھی رشوت دینا پڑتا ہے ۔اگر ہم ہمارا حق لے رہے ہیں ،لیکن سامنے والا ہمارا حق ہم کو دینے کے لئے رشوت مانگ رہا ہے تو اس وقت ہم گناہ گار نہیں ہونگے بلکہ صرف لینے والا ہوگا ۔
ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں وہ ہم سب کو رشوت جیسی لعنت سے محفوظ رکھے ،آمین ۔