کیا آپ کے خاندان میں کوئی بیمار ہے؟

کیا آپ کے خاندان میں کوئی بیمار ہے؟
قارئین ہم جن حالات سے گزرر ہے ہیں ان میں ہر کسی کے خاندان میں کوئی نہ کوئی بیمار ہے ،کسی کو سردی ہے ،کسی کو کھانسی ہے،کسی کو بخار ہے،کسی کو جسم میں درد ہے ،الغرض یہ وبا ہر طرف پھیلی ہوئی ہے ۔ایسے ماحول میں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات بہت ہی فائدہ مند ہیں ۔پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی بیمار سے ملاقات کرتے تو یہ دعا پڑھتے تھے ۔لاَ بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّہ۔ جس کا مطلب ہے کوئی بات نہیں اللہ شفا دے گا ،ان شائاللہ ۔
پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر 6 حقوق ہیں ،ان میں سے ایک جب بیمار ہوتو عیادت کرنا ہے ،عیادت کا مطلب بیمار کی کیفیت پوچھنا ،اس سے بات کرنا اس کے حالات کی جانکاری لینا ہے ۔جب کوئی بیمار ہوجائے تو سنت یہ ہے اس کی کیفیت معلوم کرتے ہوئے دعا دیں ۔
1بیمار پرسی سے 70 ہزار فرشتے دعا کرتے ہیں۔
جب ہم کسی بیمار سے ملاقات کرنے جاتے ہیں تو اس کا بہت اجر بتایا گیا ہے ۔ پیارے نبی کا فرمان ہے اگر کوئی صبح میں کسی مریض کی عیادت کرے تو شام تک 70 ہزار فرشتے دعا کرتے ہیں ،اگر کوئی شام میں عیادت کرے تو صبح تک 70 ہزار فرشتے دعا کرتے ہیں ۔(مسند احمد)
دیکھا آپ نے اس سے بڑھ کر خوش نصیبی کیا ہوسکتی ہے ۔
2بیمار پرسی کا کل قیامت کے دن سوال ہوسکتا ہے
حدیث قدسی میں ہے اللہ قیامت کے دن کہیگا ائے بندے میں بیمار تھا تو نے عیادت نہیں کی ،بندہ کہیگا ائے اللہ تو بیمار ہوسکتا ہے ،اللہ کہیگا فلاں بندہ بیمار تھا تو نے اس کی عیادت نہیں کی اگر تو اس کی عیادت کر لیتا تو مجھے وہاں پالیتا ۔( مسلم )
3بیمار پرسی کرنے والے پر رحمت نازل ہوتی ہے
رسول اللہ کا فرمان ہے جو آدمی کسی بیمار کی عیادت کرےگا وہ اللہ کی رحمت میں ہوگا ۔(مسند احمد )
4 جب ایک آدمی کسی بیمار کی عیادت کرتا ہے تو اس کو اللہ کی نعمتوں کا احساس ہوتا ہے ،اس کو صحت کی قدر معلوم ہوتی ہے، صحت ہزار نعمتوں سے بڑھ کر ہے اس مقولہ کی پوری تصدیق ہوتی ہے۔
5 جب ہم کسی بیمار کی عیادت کرنے جائیں تو مناسب وقت کا انتخاب کریں ،تاکہ بیمار کو اور اس کے گھر والوں کو کوئی حرج نہ ہو۔ہمیشہ یاسے وقت پر جائیں جب کسی قسم کی دشواری نہ ہوسکتی ہو۔بالکل صبح نہ جائیں کیوں کہ اس وقت گھر کے افراد ملاقات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے ہیں۔
ظہر کے آس پاس بھی نہ جائیں کیوں کہ اس وقت دو پہر کے کھانے کا وقت ہوتا ہے ،گھر والے مصروف ہوتے ہیں۔عصر یا مغرب کے فورا بعد کا وقت ہی مناسب لگتا ہے ۔
6 جب مریض کی عیادت کے لئے جائیں تو مریض کے پاس یا مریض میں زیادہ دیر تک نہ بیٹھیں ۔کیوں کہ ممکن ہو مریض کے گھر والوں کو کوئی خاص کام ہو ۔جتنا جلد ہوسکے نکل جائیں ۔ہاں اگر مریض کو آپ کے دیر تک بیٹھنے میں راحت ملتی ہو،گھر والوں کو کوئی شکایت نہ ہوتو بیٹھ جاسکتا ہے ۔
7 جب مریض کے پاس بیٹھیں تو اس کے ہمت افزائی باتیں کریں ،جلدی شفا یاب ہونے کی امید دلائیں،ایسی باتیں نہ کریں کہ یہ بہت بڑی بیماری ہے ،فلاں اس بیماری میں انتقال کرگیا ،یا فلاں ا ب تک اچھا نہیں ہوسکا ۔وغیرہ ۔اور اس کو شفا کی دعا دیں ۔
8 جب بندہ بیمار پڑھتا ہے تو اس پر صبر کرے تو اجر کا مستحق ہوگا ۔اس لئے اس کے گنا ہ معاف ہونے اور اجر کے پکا ہونے کی باتیں کریں ۔تاکہ اس کی ہمت بندھی رہے ۔
ائے ہمارے سانسوں کے مالک ،ائے ہمارے کمزور جانوں کے مالک ہم صرف تجھ سے امید کرتے ہیں کہ تو ہی ہمیں شفا دینے والا ہے،تو ہی ہسپتالوں سے مریضوں کو ٹھیک کر کے گھروں تک پہنچانے والا ہے۔ائے رب کریم تو بیماروںکو شفائے کاملہ عطا فرما ۔شفائے عاجلہ عطا فرما۔تو جس پر کرم کرے وہی خوش نصیب ،تو جس رحم کرے وہی خوش نصیب،تو جس کو بچائے وہی خوش نصیب،تو جس کو صحت سے نوازے بس وہی خوش نصیب ۔ہر مسلمان کو صحت وتندرستی عطا فرما ۔دنیا کے ہر فرد کو بیماریوں سے محفوظ فرما آمین یارب۔