کیا آپ کام کرتے کرتے تھک جاتے ہیں؟

کیا آپ کام کرتے کرتے تھک جاتے ہیں؟
گاؤں میں ایک غریب لڑکا رہتا تھا، وہ بہت محنتی تھا لیکن تھوڑا کم پڑھا لکھا ہونے کی وجہ سے اسے مناسب کام نہیں مل پا رہا تھا۔ ایسے ہی ایک دن بھٹكتا بھٹكتا لکڑی کے ایک تاجر کے پاس پہنچا۔ اس تاجر نے لڑکے کی حالت دیکھ کر ایک آری اس کے حوالے کی اور اُسے جنگل سے درخت کٹوانے کا کام دے دیا۔
یہ نئی نوکری لڑکے کے لیے بہت حوصلہ افزاء تھی، وہ جنگل گیا اور پہلے ہی دن 18 درخت کاٹ ڈالے۔ تاجر نے بھی لڑکے کو شاباشی دی، شاباشی سن لڑکا خوش ہوا اور مزید جوش میں آگیا اور اگلے دن اور زیادہ محنت سے کام کیا۔ لیکن یہ کیا؟ اس بار وہ صرف 15 درخت ہی کاٹ سکا۔
تاجر نے کہا :‘‘ کوئی بات نہیں محنت کرتےرہو….’’
تیسرے دن اس نے اور زیادہ زور لگایا لیکن صرف 10 درخت ہی کاٹ سکا۔ اب لڑکا بڑا پریشان ہوا لیکن وہ خود نہیں سمجھ پا رہا تھا كہ وہ روز پہلے سے زیادہ کام کرتا لیکن درخت کم کاٹ پاتا ہے۔ ہار کر اس نے تاجر ہی سے پوچھا –
‘‘میں سارے دن محنت سے کام کرتا ہوں لیکن پھر بھی کیوں درختوں کو کاٹنے کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے….؟ ’’
اس بار تاجر نے خود جاکر صورتحال دیکھنے کا فیصلہ کیا۔ شام کو تاجر جنگل میں اس نوجوان کے پاس پہنچا ، دیکھا کہ وہ بڑی تندہی سے ایک درخت کا تنا کاٹنے میں مصروف تھا۔
‘‘کیا کر رہے ہو بھئی….؟’’ تاجر نے پوچھا۔
‘‘آپ دیکھ سکتے ہیں….’’ اس نے بےصبری میں جواب دیا ‘‘میں اس درخت کو کاٹ رہا ہوں۔ شام ہونے کو آئی ہے اور ابھی تک صرف 5 درخت ہی کاٹ پایا ہوں ’’
‘‘تم بہت تھکے ہوئے لگتے ہو!’’ تاجر کہتا ہے ‘‘کتنی دیر سے یہ کام کر رہے ہو….؟’’
‘‘پانچ گھنٹے ہوگئے ہیں’’ وہ جواباً کہتا ہے ‘‘اور میں پریشان اور تھکا ماندہ ہوچکا ہے! یہ کام روز بروز سخت اور مشکل ہوتاجارہا ہے۔’’
‘‘اچھا، تم چند منٹ کے لیے رک کیوں نہیں جاتے ….؟’’ تاجر پوچھتا ہے۔
‘‘میرے پاس آرام کرنے کا وقت نہیں ہے’’ نوجوان تیزی سے جواب دیتا ہے ‘‘ میں درخت کاٹنے میں بہت زیادہ مصروف ہوں۔’’
تاجر نے اس سے پوچھا کہ ‘‘تم نے اپنی آری کو آخری بار کب دھار یعنی تیز کی تھی….’’
لڑکا بولا – ‘‘تیز….؟ میرے پاس تو دھار یعنی آری تیز کرنے کا وقت ہی نہیں بچتا میں تو سارے دن درخت کٹوانے میں مصروف رہتا ہوں۔’’
تاجر بولا – ‘‘بس یہی وجہ ہے کہ تمہارے درختوں کی تعداد روز بروز گھٹتی جا رہی ہے۔ اگر تم ٹہر کر آری کو دھار لگاؤ گے یعنی تیز کروگے تو مجھے یقین ہے کہ دھار لگنے کے بعد یہ آری زیادہ تیزی سے کاٹے گی۔
یہی حال ہمارے نوجوانوں کا ہے وہ محنت تو بہت کرتے ہیں لیکن اپنے آپ کو حالات کے مطابق update نہیں رکھتے ،اپنی صلاحیتوں کو روز بروز بڑھانے کی فکر نہیں کرتے ۔آج کے زمانے میں ہر دن اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کی ضرورت ہے،ہر دن اپنے میدان میں کچھ نئی چیز سیکھنے کی ضرورت ہے۔اس لڑکے نے لکڑی کاٹنے میں بہت محنت کی لیکن آری تیز نہ کرنے کی وجہ سے پوری محنت کے باوجود نتیجہ ٹھیک نہیں نکل رہا تھا ۔آج اگر ہم اپنی صلاحیتوں کو بڑھائے بغیر محنت کرتے رہیں گے تو محنت تو بہت ہوگی ،تھکان بھی ہوگی ،لیکن نتیجہ بہت نکلے گا ۔جس کی وجہ سے نوجوان یا تو میدان چھوڑ دے گا ،یا پھر اسی میدان میں لنگڑتے لنگڑتے چلتا رہیگا ۔ترقی اور کامیابی کی منزل سے دور ہوتا جائیگا ۔