پانی ایک نعمت ہے۔

پانی ایک نعمت ہے۔
ناظرین پانی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے وہ جہاں چاہتا ہے پانی چشموں کو جاری کر دیتا ہے،جہان چاہے پانی کو روک لیتا ہے،اس سے کوئی سوال نہیں کر سکتا ہے کہ فلان کو پانی کیون نہیں دیا ۔اللہ کی کتنی بھی تعریف کریں کم ہی ہے۔اللہ نے ہر چیز کو پانی سے زندہ رکھا ہے جیسا کہ سورہ انبیا ء 30 میں اس کا فرمان ہے ۔وجعلنا من الماء کل شئی حئی ۔اور ہم نے ہر چیز کو پانی سے زندہ رکھا ہے۔پانی ایک ایسی نعمت ہے جس سے جنت میں بھی ہماری آنکھوں کو ٹھنڈ ک ملے گی۔جیسا کہ سورہ محمد 15 میں فرمان ہے فیھا انھار من ماء غیر آسن ۔جنت میں پانی کی ایسی نہریں ہیں جس کا پانی کبھی بدبو والا نہیں ہوسکتا ۔
اگر اللہ پانی کو زمین کی گہرائی میں لے جائے تو پھر اس کو کوئی اوپر لا نہیں سکتا ۔جیسا کہ سورہ ملک 30 میں فرماتا ہے قل ان ارئیتم ان اصبح ماءکم غورا فمن یاتیکم بماء معین ،آپ کہہ دیجئے کہ اگر تمہارا پانی زمین کی گہرائی میں چلا جائے کون ہے جو تم کو صاف ستھرا پانی لاکر دے۔وہ کبھی پہاڑوں کے چٹانوں سے بھی پانی کے چشمہ نکالتا ہے ،پتھر سے بھی پانی جاری کرتا ہے ،کبھی سیکڑوں فیٹ زمین کو کھودنے کے باوجود ایک قطرہ پانی نہیں نکالتا ۔پانی ایک ہی ہے لیکن اسی پانی میٹھے پھل بھی اگاتا ہے کڑوے پھل بھی ،پانی ایک ہی ہے لیکن لاکھوں قسم کے رنگے برنگے پھل پھول ،پیڑ پودے اگاتا ہے۔اس قدر خوبصورت کہ آنکھیں دیکھتے ہی رہ جائیں ۔
اللہ کی قدرت ہے کہ جس پانی کو زندگی کے لئے ضروری بنا رکھا ہے اسی پانی سے وہ لوگوں کو ہلاک بھی کرتا ہے،فرعون کو اسی پانی سے ہلاک کیا،قوم نوح کو بھی ہلاک کیا ،رسول اللہ نے پانی میں اسراف کرنے سے منع کر رکھا ہے،پانی کو ضائع کرنے سے بچنا ہوگا۔دنیا سے پانی کم ہوتے جارہا ہے،آئیندہ دنوں میں شاید پانی کی خاطر جنگیں ہوسکتی ہیں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مد میں وضو کرتے تھے ،اور ایک صاع پانی میں غسل کرتے تھے ۔ایک صاع کا مطلب ڈھائی کیلو چاول والا ڈبہ ۔ایک ڈبہ میں ڈھائی کیلو چاول یا اناج آتا ہو تو اس ڈبہ سے غسل کیا کرتے تھے۔
الغرض پانی ایک بہت بڑی نعمت اس کی قدر کریں ۔وضو کے دوران نل کو جاری رکھ کر ضائع کرتے ہیں ،نہانے کے دوران بھی بہت ضائع کرتے ہیں۔