ٹڈی دل

ایک ایسا ملک جہاں  کورونا نے غریبوں مسکینوں   کی زندگی   کو مشکل بنا دیا ہے  ۔مزدوروں  کو  سیکڑوں کو کلو میٹر چلا کر تھکا چکا ہے،پیر پر چھالے پڑ چکے ہیں جو  فصلیں بارش سے ہونے ولی تھیں وہ کٹ چکی ہیں اور  محفوظ ہیں ،لیکن جو باغات ہیں ،جن کو ڈیم سے ،ندی نالوں سے کنویں سے پانی ملتا ہے وہ فصلیں  چیلنج کا سامنا کر رہی ہین ۔اور ایسے ،کسان اپنے کھیتوں کی فصل  پر امید لگائے بیٹھے ہیں ،کسانوں کو صرف اپنے کھیت میں آنے والے اناج  ہی پر بھروسہ ہے اس کے علاوہ کوئی ان کی مدد کر سکتا ہے ایسا  وہ اب خیال میں  بھی  نہیں  سوچ رہے ہیں ۔ایسے سنگین  حالات میں ٹڈی دل کا حملہ   بڑا بھیانک  عذاب بن کر نازل ہوا ہے ۔یہ جس کھیت یا فصل پر بیٹھ جائیں اسے چٹ کر جاتی ہیں، درختوں کے پتے کھا جاتی ہیں۔ یہ انتہائی منظم ہوتے ہیں۔ یہ کسی تربیت یافتہ فورس کی طرح حملہ آور ہوتے ہیں اور اپنے پیچھے تباہی و بربادی کی داستانیں چھوڑ جاتے ہیں۔ یہ متحد ہو کر لہلہاتے کھیتوں کا رُخ کرتے ہیں اور فصل تباہ کر کے آگے گزر جاتے ہیں۔ ٹڈی دل کی فوج جس کھیت پر حملہ آور ہونے کا ارادہ کرتی ہے، اس پر یہ منظم ہو کر ایک سرے سے داخل ہوتی ہے اور دوسرے سرے تک پہنچنے تک کھیت اُجاڑ دیتی ہے۔

یہ فورس اس وقت تک تباہی پھیلاتی رہتی ہے، جب تک اس کھیت میں تمام فصل تباہ و برباد نہ کر دے۔ جب اسے مکمل یقین ہو جائے کہ اب اس کھیت میں اس کی دلچسپی کے لئے کچھ باقی نہیں بچا، تو پھر یہ اگلے کھیت کا رُخ کرتی ہے اور اسے بھی اپنا شکار بنا ڈالتی ہے۔ فصلوں کو نقصان پہنچانے والے حشرات میں یہ سب سے بے رحم اور خوفناک قسم ہے۔ کسان اس سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔

ہندوستان میں  تقریبا 27 سال بعد اس قدر بھیانک ٹڈی دل کا حملہ ہوا ہے ۔یہ راجستھا ن سے شروع  ہو کر اب تک پانچ ریاستوں  گجرات ،دہلی ،یوپی اور مہاراسٹرا  تک پھیل گئے ہیں ۔یہ بڑے بڑے گروپس میں جن تعداد ایک اندازے کے مطابق 40 تا 80 ملین ہوتی ہے  حملہ کرتے ہیں۔ایک ٹڈی بیک وقت 60 سے 80 انڈے دیتی ہے ۔اور ایک ٹڈے  کی عمر 90 دن ہوتی ہے۔

اسی ٹڈی دل کے بارے میں اللہ نے  سورہ اعراف 133 میں فرمایا

فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الطُّوفَانَ وَالْجَرَادَ وَالْقُمَّلَ وَالضَّفَادِعَ وَالدَّمَ آيَاتٍ مُّفَصَّلَاتٍ فَاسْتَكْبَرُوا وَكَانُوا قَوْمًا مُّجْرِمِينَ (133)

پس ہم نے ان پر طوفان ،ٹڈی ،جوئیں ،مینڈک اور خون کا عذاب بھیجا ،الگ الگ نشانیاں بھجیتے رہے لیکن انہوں نے گھمنڈ اور تکبر کیا اور وہ مجرم قوم تھی ۔

اللہ نے فرعون پر ٹڈی دل کا عذاب بھیجا ۔جب  عذاب آتا تو موسی کے پاس دعا کے لئے دوڑے آتے جب عذاب ٹل جاتا تو پھر نافرمانی کرتے ۔آخرکار فرعون کو پانی  میں غرق کر کے چھوڑا ۔

ابن قیم رحمہ اللہ ٹڈی دل کے بارے فرماتے ہیں  ٹڈی  اللہ کی فوج میں سے ایک فوج ہے ،بڑی نازک ہوتی ہے ،اللہ کی عجیب مخلوق ہے ،جب یہ کسی شہر پر  یا ملک پر حملہ کرتے ہیں تو ان کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا ہے ۔نہ ان کو شمار کیا جا سکتا ہے ،یہ اللہ کی طرف سے ایک ایسی  کمزور مخلوق ہے جو بڑے بڑے ظالم وجابر بادشاہ کو بھی جھکا دیتی ہیں ،اللہ یہ بتانا چاہتا ہے  انسان کتنا بھی ترقی کر جائے ،طاقت ور بن جائے وہ ایک معمولی ٹڈی کے سامنے بے بس ہے  ۔

ٹڈیوں کی بے شمار قسمیں ہیں کچھ بڑی ہیں کچھ چھوٹی ہیں کچھ  سفید ہیں ،کچھ لال اور پیلے ہیں،ٹڈی فوج کی طرح متحد رہتے ہیں ،ان کا امیر جس طرف لے چلے اسی طرف نکل پڑتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ ٹڈی میں مختلف جانوروں کی دس چیزیں پائی جاتی ہیں۔

گھوڑے کا چہرا، ہاتھی کی آنکھ، بیل کی گردن، بارہ سنگا کے سینگ، شیر کا سینہ، بچھو کا پیٹ، گدھ کے پر، اونٹ کی ران، شتر مرغ کی ٹانگ اور سانپ کی دم کی طرح اس کی جسامت ہوتی ہے

ابن ماجہ کی صحیح احادیث کے مطابق اس کو کھانا حلال ہے ،عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں  ہم نے نبی کے ساتھ 7 جنگیں لڑیں ،جنگوں میں ہم ٹڈی کھایا کرتے تھے ۔عربوں کے پاس ٹڈی کھانے کا عام رواج ہے ۔اسی لئے ان کے اپس کافی تحقیق بھی ہوئی ہے اس کے فوائد  کے متعلق کہاجاتا ہے کہ  اس سے کمر کا درد ختم ہوتا ہے ،جسمانی  نشو نما اچھی ہوتی ہے ،اس میں  بے شمار پروٹین ہوتے ہیں۔

آج کل سنن ترمذی کے حوالے سے  ٹڈی دل پر لعنت بھیجنے  کی ایک دعا گشت کررہی ہے ۔
 اللهمَّ أهلِكِ الجرادَ اقتلْ كبارَهُ وأهْلِكْ صغارَهُ وأفسِدْ بيضَهُ واقطَعْ دابِرَهُ

ائے اللہ تو ٹڈی دل  تباہ کردے،ان کے چھوٹے  بڑے کو تباہ کر دے ،اس طرح ایک لمبی دعا   لکھی جارہی ہے ۔شیخ البانی رحمہ اللہ اس حدیث کو من گھڑت قرار دیا ہے ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply