وہ اوقات  جن میں آپ کے بچے بات مان لیتے ہیں

ہم اپنے بچوں کے متعلق کافی فکر مندہوتے ہیں  کہ کیسے تربیت کی جائے ،کب تربیت  کی جائے ،اور مناس ب اوقات میں تربیت نہ کرنے کی وجہ سے نتیجہ صفر ہوتا ہے پھر ہم یہ سمجھتے ہیں ہمارا نچہ  سدھرنے والا نہیں ہے دھیرے دھیرے مایوس ہوجاتے ہیں ۔آئے ہم آپ کو بتائیں گے کہ وہ کونسے اوقات ہین جن میں آپ  بچو  ں کو آسانی سے تربیت کر سکتے ہیں ۔

1جب صبح بیدار ہونے کے بعد  نہا دھو کر fresh  ہوجاتے ہیں ،ناشتہ کے وقت بچوں  کا ذہن بہت  ہی پرسکون ہوتا ہے ،ناشتہ کو وقت جو بھی اہم باتیں ہوتی ہیں دھیرے دھیرے  مشورہ کے انداز میں سناتے جائیں ،فورس نہ کریں ،آپ کی نصیحت  مشورہ کے انداز میں ہونا چاہئے ،جبری نہیں ہونا چاہئے ۔ناشتہ کے وقت  صبح 8سے 9 بجے تک بچوں کا ذہن خالی ہوتا ہے ،فریش ہوتا ہے ،آپ کی باتوں کو گہرائی سے سنتا ہے اور دماغ میں پیوست ہوجاتے  ہیں۔جب آپ بولتے ہیں اسی وقت عمل نہ بھی کرے تو پریشان نہ ہوں  اب یہ باتیں دماغ کے اندرونی حصہ میں بیٹھ چکی ہیں وہ کسی بھی  ان باتوں پر عمل کرنے تیار ہوسکتا ہے ۔

2۔جب بچہ آپکے ساتھ گاڑی میں بیٹھا ہو۔ اس وقت بھی بچہ learning mood .میں ہوتا ہے۔اس لئے اس وقت بچہ پوچھ رہا ہوتا ہے ابو یہ کیا ہے وہ کیسے ہوا وغیرہ؟ اس وقت ہم ڈانٹ ڈپٹ کر کے بچے کو چپ کر دیتے ہیں جبکہ معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ بہت قیمتی وقت ہوتا ہے۔ اس وقت بچےسے اچھی باتیں کریں اور اچھی نصیحتیں کریں وہ آپ کی باتوں پر توجہ دے گا اور آپ کی باتوں پر عمل کرے گا۔

3۔جب بچہ کھانے پہ بیٹھے اس وقت بھی بچہ learning mood میں ہوتا ہے اس وقت بھی آپ اسے نصیحت کر سکتے ہیں چونکہ اس وقت وہ آپ سے باتیں کرنا چاہتا ہے۔

4جب کو آپ کوئی گفٹ دیتے ہیں ،یا دکان لے جا کر کچھ دلاتے رہتے ہیں اس وقت بھی  اس کا ذہن قبول کرنے والا ہوتا ہے ،ایسے موقعہ پر آپ اہم باتیں سناتے رہیں ۔

5اگر آپ کبھی بیمار ہوجاتے ہیں آپ کو شدید بخار ہوتا ہے یا کچھ  اور ،اس وقت بھی آپ کے بچے آپ کی باتوں کو بڑی غور سے سنتے ہیں،اس بیماری کے لمحات کو اہم سمجھتے ہوئے اچھی باتیں بتاتے رہیں ۔

6۔جب بچہ بیمار ہو اس وقت بھی بچہ learning mood میں ہوتا ہے اس وقت آپ جو بھی نصیحت کریں گے وہ بچہ کے دل میں نقش ہو جائے گی آپ نے بچوں کو جو بھی نصیحتیں کرنی ہوں ان اوقات میں کریں بچے ضرور آپکی نصیحتوں پر عمل کریں گے۔ بے وقت بچے کو کبھی نصیحت نہ کریں کیونکہ بچے کبھی کھیلنے یا کسی اور موڈ میں ہوتے ہیں ہم بچوں کو نصیحتیں کرنا شروع کردیتے ہیں اس سے بچہ اکتانا شروع ہو جاتا ہے اور آپ کی  باتوں کو اہمیت نہیں دیتا اسی وجہ سے بچہ نافرمانی کرتا ہے ہم پھر اسکو مار پیٹ کرتے ہیں اور زیادہ اپنا باغی بنا دیتے ہیں پھر لوگ کہتے مولانا دعا کرو ہمارے فرمابردار بن جائیں۔

7جب آپ بچوں کے  ساتھ  کھیلتے ہیں اس وقت بھی وہ آپ کی باتوں کو جلدی قبول کر لیتا ہے  اس وقت کو اہم سمجھتے ہوئے  نصیحت کرتے رہیں ۔

8جب بچہ رات کو سونے لگے اس وقت بچہ learning mood میں ہوتا ہے اس لئے اس وقت بچے کہتے ہیں ہمیں کوئ کہانی سنائیں چنانچہ مائیں بچوں کو بلی چوہوں کی کہانیاں سنا دیتی ہیں پھر بچوں میں بلی چوہوں والی حرکتیں آتی ہیں ۔ اس وقت بچے کو انبیاء اور صالحین کے واقعات سنانے چاہیئے جن میں  نصیحتیں ہوں ۔تاکہ آپ کا بچہ بھی نیک بنے۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.3 / 5. Vote count: 36

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply