نیکی اچھے اخلاق کا نام ہے

اَلبِرُّ حُسْنُ الْخُلُقِ
نیکی اچھے اخلاق کا نام ہے
پیارے بچوں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اس حدیث کے ذریعہ یہ تعلیم دینا چاہتے ہیں کہ اچھے اخلاق نیکی میں شمار ہوتے ہیں۔ پیارے بچوں انسان کی زندگی میں جس طرح برے اخلاق کا برا اثر پڑتا ہے۔۔اسی طرح اچھے اخلاق کا بھی اثر اچھا ہی پڑتا ہے۔ تو ہمیں چاہئے کہ ہم ہماری زندگی کو ایک پر سکون بنانے کے لۓ اچھے اخلاق کو اپنانا چاہئے۔۔
پیارے بچوں کیا آپ کو معلوم ہیکہ اچھے اخلاق کس کو کہاجاتا ہے؟
تو آئیے آج ہم معلوم کریں گے کے اچھے اخلاق کیا کیا ہیں؟اور کس کو اچھے اخلاق کہاجاتا ہیں؟
اچھے اخلاق یعنی:
سچ بولنا۔
ضرورت مند کی مدد کرنا۔
اپنے بڑوں کی عزت کرنا۔اور چھوٹوں سے شفقت کرنا۔
ایمانداری سے زندگی گزارنا۔
اپنے رشتوں کی قدر کرنا۔
بڑوں کا کہنا ماننا۔
چھوٹوں کی مدد کرنا۔
اللہ تعالی کی فرض کی ہوئ چیزوں کو پوری ذمہ داری کے ساتھ پورا کرنا اور حرام کی ہوئ چیزوں سے رک جانا۔
اساتذہ کی دی ہوئ ذمہ داری کو پورا کرنا یعنی ہومورک وقت پر کرنا۔
ٹیچیر کی بات کو ماننایہ تمام نیک کام ہیں اور انکا شمار اچھے اخلاق میں ہوتا ہیں۔
ان تمام کام کرنے سے اللہ تعالی کی رحمت اور سکینت ہم پر نازل ہوتی ہے اور ہم کو اللہ تعالی نیک ہدایت دیتا ہے یعنی نیک کاموں کی ہدایت دیتا ہے۔
پیارے بچوں ہم کو ہدایت دینا صرف اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے وہ کوئ دوسرا نہیں دے سکتا یعنی اگر کوئ اچھے کام کا ارادہ کرتا ہیں تو پھر اس اچھے کام کو کرنے کے لۓ اللہ کی ہدایت کا ہونا بھی ضروری ہیں ورنا ہم ایک قدم بھی نیکی کی طرف نہیں بڑھا سکتے اسی لۓ ہمیشہ ہم کو اللہ تعالی سے اچھے کاموں کے کرنے کے علاوہ اس سے نیک ہدایت کی دعا بھی کرتے رہنا چاہیے اور اس طرح برائ سے بچنے کے لۓ اللہ تعالی کی شیطان مردود سے پناہ کی دعا مانگنی چاہیۓ اور ہمارے ہر اچھے عمل کو نیکی میں تبدیل کرنے کی اللہ تعالی سے دعا کرتے رہنا چاہیۓ اور ہماری ذمہ داری کو چاہے وہ اسکول کی ہو یا گھر کی اسکو صرف اللہ تعالی کی خشنودی کے لۓ کرنا چاہیۓ اور اچھے اجر کی امید رکھنا چاہیۓ اور ہمارے ہر اچھے کام کو نیکی میں تبدیل/بدلنے کی کوشش کرتے رہنا چاہیۓ۔۔۔