ماہ رمضان اور ہمارے رشتہ داری
سامعین ماہ رمضان ہمارے رشتوں کو مضبوط کرتا ہے ،لوگ سال بھر مصروف رہتے ہیں جس کی وجہ سے کوئی کسی سے ملاقات کر نہیں پاتا ،لیکن جیسے ماہ رمضان آتا ہے رشتے قریب ہوتے جاتے ہیں ۔
ہمارا رشتہ اللہ سے بھی ہے،ہمارا رشتہ ماں باپ سے بھی ہے ،بیوی بچوں سے بھی ہے ،خونی رشتہ بھی ہے ،دوستی کے رشتے بھی ہیں ،محبت کے رشتے بھی ہیں ،کاروباری رشتے بھی ہیں ،پڑوسی کے رشتے بھی ہیں اور ،ایمانی رشتے بھی ہیں ۔ان سب میں ایمان کا رشتہ بڑا مضبوط ہوتا ہے ۔جیسا کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ۔
مثل المؤمنين في توادهم وتراحمهم كمثل الجسد الواحد.. إذا اشتكى منه عضـو تداعى له سـائر الجسد بالسهر والحمى
مومنوں کی مثال آپس کی محبت میں ،اور رحم کرنے میں ،ایک جسم کی طرح ہوتی ہے ،جب جسم کے کسی ایک حصہ کو تکلیف ہوتو سارا جسم بخار سے رات بھر جاگتا ہے ۔
ماہ رمضان میں بندہ کا رشتہ اللہ سے بہت ہی مضبوط ہوتا ہے ،اس لئے کہ جب بندہ روزہ رکھتا ہے تو ایک ایسا عمل کر رہا ہے جو اللہ کو بہت پیارا ہے ۔اور
روزہ ،اللہ سے رشتہ مضبوط بناتا ہے : الصوم لی وانا اجزی بہ ۔
حدیث قدسی میں اللہ کا فرمان ہے روزہ میرے لئے ہے اور خود بندے کو اس کا اجر دیتا ہوں ،دیکھا آپ نے بندہ روزے سے اللہ کے کتنے قریب ہوجاتا ہے ۔
اسی طرح سحر میں بھی بندہ اللہ سے قریب ہوتا ہے : ينزل ربنا تبارك وتعالى إلى السماء الدنيا كل ليلة حين يبقى ثلث الليل الآخر فيقول: من يدعوني فأستجيب له، من يسألني فأعطيه، من يستغفرني فأغفر له، بخاری مسلم
اللہ تعالی ہر دن رات کے آخری حصہ میں آسمانی دنیا پر نزول فرماتا ہے ،پھر کہتا ہے کون ہے جو مجھ سے دعا کرے میں اس کی دعا قبول کروں ،کون ہے جو مجھ سے مانگے اس کو عطا کروں،کون ہے جو مجھ سے معافی مانگے اور میں اس کو معاف کر دوں۔گویا ایک روزے دار ہر دن ہر لمحہ اللہ کے قریب رہتا ہے ۔اتنا ہی نہیں روزے کا مقصد تقوی بتایا گیا ہے ،جو روزہ رکھے گا اس کو تقوی نصیب ہوگا ،اور جس کو تقوی ہو اس کو اللہ کی محبت نصیب ہوگی ۔جیسا کہ اللہ کا فرمان ہے ان اللہ یحب المتقین ،بے شک اللہ متقی بندوں سے محبت کرتا ہے ،اس کے ساتھ ہی اللہ کا تقرب حاصل ہوتا ہے ۔جیسا کہ فرمان ہے
ان اللہ مع المتقین ،بے شک اللہ متقیوں کے ساتھ ہے ۔اسی طرح روزہ اللہ کے پاس باعزت بناتا ہے ،جیسا کہ فرمان ہے ان اکرمکم عند اللہ اتقاکم ۔بے شک اللہ کے پاس تم میں سے جو متقی ہے وہی اللہ کے پاس عزت ہے۔اسی طرح جب بندہ اعتکاف میں ہوتا ہے تو بھی اللہ سے رشتہ مضبوط ہوتا ہے ۔
طاق راتوں میں بھی اللہ سے رشتہ مضبوط بناتا ہے ۔ اس لئے کہ بندہ یوں دعا کرتا ہے ۔اللھم انک عفو تحب العفو فاف عنی ۔ائے اللہ تو معاف کرنے والا ہے ،معافی پسند کرتا ہے تو مجھے معاف کر دے ۔اللہ کی ذات ایسی ہے کہ جو بھی بندہ معافی مانگتا ہے اس کو معاف کر دیتا ہے ۔جیسا کہ حدیثوں میں آتا ہے کہ ایک بندہ 100 لوگوں کو قتل کرنے کے باوجود توبہ کرتا ہے تو اس کی توبہ قبول فرمائی ۔ایک آدمی قیامت کے دن گناہوں کے 99 دفتر لیکر آئیگا اس کو معا ف کر دیگا ۔ایک بدکار عورت نے جنگل میں کتے کو پانی پلایا تو اللہ معاف کر دیا ۔
ماہ رمضان میں بندوں سے بھی رشتہ مضبوط بنا سکتا ہے ۔کیوں کہ وہ روزے میں سچ بولتا ہے ۔پیارے نبی کا فرما ن ہے من لم یدع قول الزور والعمل بہ فلیس للہ حاجۃ فی ان یدع طعامہ وشرابہ ۔جو آدمی روزے کی حالت میں جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو اس کا بھوکا رہنا ،پیاسا رہنا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔جب بندہ سچ بولتا ہے تو لوگوں سے رشتہ مضبوط ہوتا ہے ،کیوں کہ سچ ہی تعلقات میں مضبوطی پیدا کرتی ہے ۔
روزہ صبر سکھاتا ہے ۔رشتہ صبر سے ہی قائم رہتے ہیں۔روزہ زبان کو کنٹرول میں لاتا ہے،رشتے زبان کے کنٹرول سے ہی باقی رہتے ہیں۔
جب کا وقت آتا ہے تو لوگوں کو افطار کی دعوت دیتا ہے ۔افطار کا سامان دیتا ہے ،کھجور کا تحفہ دیتا ہے ، ،پھلوں کا تحفہ دیتا ہے جس کی وجہ سے ٹوٹے رشتہ مضبوط ہوجاتے ہیں۔آدمی خاندان میں کتنا بھی لڑے جھگڑے جب وہ افطار دعوت دیتا ہے یا افطاری کے لئے پھل بھیجتا ہے تو دل نرم ہوجاتا ہے ۔اسی رمضان میں کسی کو مسواک دیتا ہے کسی وکو ،ٹوپی دیتا ہے کسی کو ،جوتے ، دیتا ہے کسی کو ساڑیاں دیتا ہے کپڑے دیتا ہے اس طرح رشتہ مضبوط ہوتے ہیں ۔ہر صاحب مال زکات ادا کرتا ہے زکات سے تمام غریبوں سے رشتہ مضبوط ہوجاتے ہیں۔
قارئین ماہ رمضان سب کے رشتوں کو مضبوط کرتا ہے ،اللہ سے بھی بندوں سے بھی ۔اب بندہ ان تمام چیزوں میں ذہن میں رکھتے ہوئے عمل کرے ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply