لاک ڈاون میں مسکین بھائیوں کو نہ بھولیں ۔

لاک ڈاون میں مسکین بھائیوں کو نہ بھولیں ۔
قارئین اس وقت ملک کے حالات نازک ہوتے جارہے ہیں،لاک ڈاون کی وجہ سے کاروبار ختم ہوچکے ہیں،فیاکٹریز بند ہوچکے ہیں،کارخانے بند ،بڑے چھوٹے ہوٹلس بند،سفر کے سارے ذرائع جس میں لوگ روزانہ کما کر گھر چلاتے ہیں،چاہے وہ ٹیکسی ہو ،آٹو ہو،ٹراویلس ہوں،مال سپلائی کرنے والے ٹرالیاں ،سب کچھ بند ہوچکا ہے ۔جس کی وجہ سے رو زانہ کام کر تے ہوئے شام واپس لوٹتے ہوئے اپنی مزدوری ساتھ لانے والوں کی پریشانی شروع ہوچکی ہے ۔گھروں میں ہفتہ بھر کا اناج ختم ہورہا ہے ۔چہروں سے پریشانی ظاہر ہورہی ہے ،اداسی صاف نظر آرہی ہے ۔
ایسے حالات میں ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ان پریشان حال بھائیوں کی مدد کریں ۔پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے اللہ اس وقت تک بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک کہ بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے ۔اور حدیث قدسی ہے جس میں اللہ فرماتا ہے ،اللہ کل قیامت کے دن اپنے بندے سے کہیگا کہ میں بھوکا تھا تو نے مجھے کھانا نہیں کھلایا ،بندہ کہیگا پروردگارہ تو کیسے بھوکا ہوسکتا ہے ۔اللہ کہیگا میرا فلاں بندہ بھوکا تھا ،اگر تو اس کو کھلایا ہوتا تو تو مجھے وہاں پاتا ۔اسی طرح پیاسے کے بارے میں کہیگا ۔الغرض اگر ایک بندہ اپنے پریشان حال بھائی مدد کرتا ہے وہ یقینی طور پر اللہ کی مدد کا حقدار بن جائیگا ۔
میرے بھائیو اس سال بہت سارے بھائیوں نے عمرہ کا ارادہ کیا تھا عمرہ کو جانا تو مشکل ہے اس لئے میری گزارش ہے کہ اپنے عمرہ کے پیسوں سے اپنے پریشان حال بھائیوں کو اناج دلائیں۔شاید آپ کو عمرہ سے بڑھ کر اجر ملے گا ۔اور حج کا بھی ارادہ کیا ہوگا ۔اللہ نہ کرے اگر رکاوٹ پیدا ہوگئی تو آپ لوگ بھی پریشان حال بھائیوں کو اناج دلائیں۔اس سال بہت سارے لوگوں نے شادی طئے کی ہوگی ۔لیکن شادی تو ہوگی بڑے پیمانے پر نہیں ہوسکتی آپ لوگ ان پیسوں سے مسکینوں کے اناج ذمہ داری لیں ۔شاید آپ نکاح دھوم دھام کرتے تو ظاہر بات ہے سب اچھی حالت والے ہی آپ کی دعوت کھاجاتے ،اللہ شاید آپ کے مال میں مسکینوں کا حق رکھا ہوگا ۔برائے کرم ان بھائیوں کا خیال رکھیں ۔
اب اگلے میں رمضان کا آغاز بھی ہونے جارہا ہے ،اس موقعہ پر ہمارے سرمایہ دار بھائی زکات نکالتے ہیں اور الحمد للہ بڑی تعداد میں لوگ زکات نکالتے ہیں۔اگر حالات رمضان سے پہلے ہی مشکل ہوجائیں ۔ تو زکات نکالنے کے لئے رمضان تک انتظار کرنے کی ضرورت نہیں،زکات کو اڈوانس بھی نکالا جاسکتا ہے ۔لھذا اڈوانس زکات نکال کر پریشان حال بھائیوں کی مدد کریں ۔
جتنے نوکری کرنے والے لوگ ہیں درمیان میں ہی چھٹیاں دی گئیں ،اگر لاک ڈاون لمبا ہو جائے تو پتہ نہیں ان کو تنخواہ ملے یا نہ ملے ۔آپ لوگ ان کا خیال کریں ۔مثال کے طور پر خواتین کی ایک بڑی تعداد اسکولوں میں کام کرتی ہے ،سالانہ امتحان سے پہلے ہی اسکولس بند کر دئے گئے ۔اسکولس والوں کو بھی فیس کی ایک رقم وصول کرنا باقی ہے ،پتہ نہیں والدین اپنے بقایا دیں گے یا نہیں ۔اسکولس اگلے دو ماہ کی تنخواہ دے پائیں یا نہیں ۔آپ لوگ ان کا بھی یال کریں ۔
الغرض نوکری والے بھی پریشان ہیں ،کارخانے والے بھی پریشان ہیں ۔بڑے برے سپر مارکیٹ والے بھی پریشان ہیں ۔ دکانوں میں کام کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے ،سارے دکان بند ہیں تو ان کا ذریعہ آمدنی بند ہوچکا ہے ۔ناظرین ہمارے معاشرہ میں بہت سارے لوگ شرماتے ہوئے اپنی پریشانی کسی کو نہیں بتا سکتے ہیں ،اندر ہی اندر گھٹ گھٹ کر رہ جاتے ہیں ایسے لوگوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر دیں ۔مانگنے والے کسی بھی طرح مل ہی جاتا ہے اب نہ مانگنے والوں کا کیا ہوگا َ؟
اللہ نے امت مسلمہ کا دل بڑا رکھا ہے وہ اپنے کمزور بھائیوں کو اکیلا نہین چھوڑے گی ۔ان کو اپنے ساتھ لے چلے گی ۔ان کو بھوکا سونے نہیں دے گی ۔آپ یہ نہ سمجھیں کہ مدد کرنا ہوتو ہزاروں روپئے ہوں تو ہی کر سکتے ہیں ،نہیں بلکہ آپ کسی سو ر وپئے دے سکتے ہیں تو ا تنا ہی دیں ۔اگر پچاس دے سکتے ہیں تو پچاس ہی دیں ۔کیا پتہ آپ کے پچاس روپئے کسی کے ایک دن کا چاول کا ذریعہ بن جائے ۔
ناظرین دیکھنے میں یہ آرہا ہے کہ اب گھروں میں رہنا ہے ،تو ہر عمدہ سے عمدہ ہی کھانا پکایا جارہا ہے ۔ہر دن گوشت کے بغیر نہیں چل رہا ہے ،برائے کرم اپنے بجٹ کو کم کریں ۔ہر دن گوشت کھانے کے بجائے کچھ پیسے بچائیں اور پریشان حال بھائیوں کی مدد کریں ۔
ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ ہمارے دلوں کو کھول دے ، دلوں کو بڑا بنائے ،مسکین بھائیوں کی پریشانی کو سمجھنے کی توفیق عطا کرے ۔جو ہوسکے ان کی مدد کرنے کی توفیق عطا کرے ۔