شیخ عبد القادر جیلانی کی دعوت اتباع سنت

شیخ عبد القادر نے اپنی کتابوں میں اور اپنی مجالس میں اپنے شاگردوں کو کتاب و سنت پر عمل کرنے کی دعوت دیتے تھے۔ شیخ عبد القادر جیلانی  کے نزدیک کوئی بھی شخص جب تک کتاب و سنت کے ظاہر کا پیروکار نہ بن جائے وہ کامیاب نہیں ہوسکتا، اس سلسلے میں چند اقتباسات ملاحظہ ہوں۔

ہر وہ شخص جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع نہیں کرتا ،تو وہ اللہ تعالی تک نہیں پہنچ سکتا بلکہ وہ ہلاک ہو گا ہلاک ہو گا، گمراہ ہو گا گمراہ ہو گا۔ یہ دونوں [کتاب و سنت] اللہ تک پہنچنے کے لئے راہنما ہیں، قرآن اللہ تک پہنچنے کے لئے تمہارا رہنما ہے اور سنت رسول اللہ تک پہنچنے میں تیرا رہنما۔ [الفتح الربانی ص ۱۱۷، ۲۵ویں مجلس]۔

الفتح الربانی کی انتیسویں مجلس ص ۱۲۸ پر اپنے ایک شاگرد کو وصیت کرتے ہیں : علیک بموافقۃ الشرع فی جمیع احوالک۔  ہر حال میں شریعت کی موافقت کو لازم پکڑو۔

اسی کتاب کی انتالیسویں مجلس ص ۱۶۰ پر جہل اور جہل کے ساتھ عبادت کرتے اور گوشہ نشینی اختیار کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ :

جب تک تو کتاب و سنت کی اتباع نہ کرے گا کامیاب ہو ہی نہیں سکتا۔

پھر اس کے فورا بعد یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ کتاب و سنت کا علم کس طرح حاصل ہو فرماتے ہیں:

بعض اہل علم نے کہا کہ جس کا کوئی استاد نہ ہو اس کا استاد ابلیس بن جاتا ہے اس لئے کتاب و سنت کا علم رکھنے والے اور عمل کرنے والے علماء و مشائخ کی پیروی کرو، ان کے بارے میں حسن ظن رکھو، ان سے سیکھو، ان سے اچھے ادب کے ساتھ پیش آؤ، اس طرح تم کامیاب ہو جاؤ گے اگر تم نے کتاب و سنت کی اتباع نہ کی اور نہ کتاب و سنت کا علم رکھنے والے اہل علم کا ساتھ کیا تو تم کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔

اس قسم کے اقوال اگر نقل کئے جائیں تو بات طویل ہو جائے گی یہاں صرف اشارہ کرنا مقصود ہے کہ شیخ  عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ  ہر حال میں اتباع کتاب وسنت کی دعوت دیتے تھے اور ان صوفی حضرات پر سخت نکیر کرتے تھے جو اپنے اقوال و افعال میں سنت کی پیروی سے دور تھے۔ چنانچہ اپنی ایک تقریر میں فرماتے ہیں کہ:

اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنی نسبت کو درست  کرو، جو اللہ کے رسول کی اتباع میں درست   ہو گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس کی نسبت بھی درست ہو گی البتہ بغیر اتباع کے تمہارا یہ کہنا کہ میں رسول اللہ کا امتی ہوں تمہارے لئے یہ کسی بھی  طرح  مفید نہیں ہوسکتا، جب تم اللہ کے رسول کی اتباع ان کے اقوال و افعال میں کرو گے تو آخرت میں ان کا ساتھ نصیب ہو گا، کیا تم لوگوں نے یہ فرمان الہی نہیں سنا :

[وَمَا آَتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا وَاتَّقُوا اللهَ إِنَّ اللهَ شَدِيدُ العِقَابِ] {الحشر:7}

سو جو چیز تم کو پیغمبر دیں وہ لے لو۔ اور جس سے منع کریں (اس سے ) باز رہو۔ اور خدا سے ڈرتے رہو۔ بیشک خدا سخت عذاب دینے والا ہے

“اور تمہیں جو کچھ رسول دے لے لو اور جس سے روکے رک جا ؤ اور اللہ تعالی سے ڈرتے رہا کرو یقیناً اللہ تعالی سخت عذاب والا ہے “۔

اس لئے وہ جس چیز کا حکم دیں اسے بجا لاؤ جس چیز سے روک دیں اس سے رک جاؤ اس طرح تم دنیا میں تو اللہ کے قریب اپنے دل سے رہو گے اور آخرت میں اپنے وجود و جسم سے اللہ کے نزدیک ہو گے۔ اے زاہدو تم لوگ زہد اختیار کرنا نہیں جانتے تم ذات و خواہش کے بارے میں تو زہد اختیار کرتے ہو البتہ اپنی رائے میں آزاد ہو گئے ہو، [اللہ کے رسول کی ] اتباع کرو اور ایسے علماء و مشائخ کی صحبت اختیار کرو جنہیں معرفت الہی حاصل ہو اور وہ اپنے علم کے مطابق عامل بھی ہوں۔ [الفتح الربانی ص ۱۱۶ مجلس ۲۵]۔

دیکھا آپ نے شیک عبد القادری جیلانی کس قدر واضح الفاظ مین سنت کی دعوت دی ،لیکن کیا کریں نادان پیروکاروں کا  وہ شیخ عبد القادری جیلانی کو تو مانتے ہیں لیکن  شیخ عبد القادر جیلانی کی نہیں مانتے ہیں۔وہ نبی کو تو مانتے ہیں لیکن نبی کی نہیں  مانتے ہیں ، حدیث کو تو مانتے ہیں لیکن  حدیث کی نہیں مانتے ہیں ،وہ اللہ کو تو مانتے ہیں لیکن اللہ کی نہیں مانتے ہیں۔قرآن کو تو مانتے ہیں لیکن اللہ کی نہیں مانتے ہیں۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 3 / 5. Vote count: 1

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply