سارے نبیوں کی خوبیاں پیارے نبی میں

سارے نبیوں کی خوبیاں پیارے نبی میں

ہر مسلمان کا یہ عقیدہ اور ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء اکرام کو جو فضیلتیں اور عظمتیں، جو خوبیاں اور کمالات، جو بھلائیاں اور عمدہ صفات ایک، ایک کو الگ الگ کر کے عطا فرمائیں تھیں، خالق کائنات نے وہ تمام کی تمام اچھائیاں  رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وجود اطہر میں جمع فرمادیں۔

چلئے ہم دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالی نے سارے انبیا ں کی خوبیاں کیسے سما رکھی تھیں؟

۱ )پیارے نبی نے حضرت یحی علیہ السلام کی طرح بیابانوں اور بستیوں میں اللہ کا کلمہ بلند کیا،

۲)   پیارے نبی  حضرت عیسی علیہ السلام  کی طرح جھٹلائے  گئے اور ستائے گئے پھر بھی صابر و شاکر ہی رہے۔

۳)   پیارے نبی  حضرت ایوب علیہ السلام  کی طرح صبر کرتے ہوئے شعب ابی طالب کی گھاٹی میں ۳ سال  پتے کھا کر گزارے،پھر بھی آپ کا دل اللہ کی تعریف و حمد سے لبریز رہا۔

۴)  پیارے نبی نے نوح علیہ السلام کی طرح قوم کے نافرمان لوگوں کو  خفیہ اور اعلانیہ ،خلوت اور جلوت میں ،میلوں اور جلسوں میں،گجرگاہوں اور راہوں پر،پہاڑوں اور میدانوں میں،اسلام کی تبلیغ فرمایئ،اور لوگوں کو ان کے برے کاموں سے نفرت دلائی،

۵)   پیارے نبی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرح نافرمان قوم سے علیحدگی اختیار کی اور وطن کو چھوڑ کر مدینہ کا رخ کیا ،

۶)   پیارے نبی ھجرت کی رات حضرت داود علیہ السلام کی طرح دشمن کے نرغے سے نکلنے میں کامیاب رہے،

۷)جس طرح حضرت موسی علیہ السلام   نے بنی اسرئیل کو فرعون کی غلامی سے آزاد کرایا تھا ،اسی طرح پیارے نبی نے بھی شمالی عرب کو شاہ قسطنطنیہ کی غلامی سے،مشرقی عرب کو کسری کی غلامی سے،جنوبی عرب کو حبش کی غلامی سے،نجات دلائی تھی،

۸)   پیارے نبی نے حضرت سلیمان  علیہ السلام کی طرح مدینہ میں اللہ کے لئے ایک گھر بنایا،جو ہمیشہ اللہ کی یاد کرنے والوں سے معمور اور توحید کی کرنوں سے  پرنور رہا،جسے کوئی بخت نصر جیسا سیاہ بخت ویران کر نہ سکا،

۹)پیارے نبی نے حضرت یوسف علیہ السلام کی طرح اپنے ظالم برادران مکہ کے لئے حضرت ثمامہ  کے ذریعہ غلہ پہنچایا،اور آخرکار فتح مکہ کے موقعہ پر ،جس طرح حضرت یوسف نے اپنے بائیوں کو معاف کر دیا تھا  آپ نے بھی لاتثریب علیکم الیوم،آج تم پر کوئی گرفت نہیں ہے ،اذھبو ا وانتم الطلقا  جاو تم سب آزاد ہو کی خوشخبری سنائی۔

۱۰) وقت واحد میں پیارے نبی حضرت موسی کی طرح صاحب حکومت بھی تھے اور ہارون کی طرح صاحب امامت بھی تھے۔ذات مبارک میں نوح علیہ السلام کی جیسی سرگرمی،ابراہیم جیسی نرم دلی،یوسف کا سا درگزر،داود کی سی فتوحات،یعقوب کا سا صبر،سلیمان کی سی سطوت،عیسی کی سی خاکساری،یحی کا سا زہد،تھا۔خورشید رسالت  میں اگرچہ تمام رنگ موجود تھے،لیکن رحمۃ للعالمین  کا رنگ تمام رنگوں پر غالب آگیا،

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply