حسد وہ کرتا ہے جو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Ability Skill Performance Expertise Talent Concept
حسد وہ کرتا ہے جو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوستو اللہ نے ہر انسان میں کوئی کوئی نہ خوبی رکھا ہوا ہے ،کسی بھی انسان کو بغیر خوبی کے دنیا میں نہیں لاتا ہے ۔کسی میں پڑھنے کی صلاحیت ،کسی میں لکھنے کی صلاحیت ،کسی میں بات کرنے کی صلاحیت کسی میں بات کو سننے کی صلاحیت ،کسی میں مسکرانے کی صلاحیت ،کسی میں ہمدردی کی صلاحیت ،کسی میں مدد کرنے کی صلاحیت ،کسی میں صبر کی صلاحیت ،کسی میں اطاعت کی صلاحیت،کسی میں عاجزی وانکساری کی صلاحیت ،کسی میں کاربار کی صلاحیت ۔الغرض دنیا کے ہر فرد میں کچھ نہ کچھ خوبیاں پیدا کر رکھا ہے ۔ ہر ایک میں کوئی نہ کوئی ہنر ہوتا ہے ۔ بس انسان کو اپنی خوبی کو پہچاننے کی ضرورت ہے ۔
جو اپنی خوبی کو نہیں سمجھتا وہ دوسروں کی خوبیوں پر حسد کرنا شروع کرتا ہے ۔آدمی اپنی خوبی کو پہچانے ،اس کی قدر کرے ،اس کو اور نکھارنے کی کو شش کرے تو بہت کچھ کر سکتا ہے آگے بڑھ سکتا ہو ہے لیکن ایسا نہیں ہوتا ۔وہی آدمی حسد کا شکار ہوتا ہے جو اپنی صلاحیت کو نہیں جانتا ،یا اس کی قدر نہیں کرتا ۔دوسروں کی خوبیوں پر نظر تو رکھتا ہے لیکن ا پنی خوبیوں اور صلاحیتوں سے غافل ہوتا ہے ۔
اگر انسان دوسروں کی خامیوں پر نظر رکھنے کے بجائے اپنی خوبیوں کو سنوارنے میں وقت لگائے تو بہت ترقی کر سکتا ہے ۔ آدمی کو چاہئے کہ اپنی خوبی معلوم کرنے کے لئے اپنے دوستوں سے پوچھے ،اپنے رشتہ داروں سے پوچھے ،اپنے ملنے جلنے والوں سے پوچھے ،کونسے کام میں دل لگتا ہے غور کرے ۔کونسے کام کو سیکھنے میں دل لگتا ہے غور کرے ،کونسے کام میں آپ کا وقت بڑی تیزی سے کٹ جاتا ہے ،کونسے کام میں تھکان نہیں ہوتی ہے غور کرے ۔پھر کسی ایک کام پر محنت کرے ،اس کو بہتر بنائے ،اسی میں انسان کی بھلائی ہے ۔اگر اپنی صلاحیت کو سمجھنے کے بجائے دوسروں کے عیبوں کو تلاش کرتا رہے تو زندگی میں سکون سے محروم ہوگا ۔دن بدن زوال کا شکار ہوتا جائیگا ۔
یقینا ما شاء اللہ
بے حد مفید تحریر
لکھتے رہیے ۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا ایمان سلامت رکھے آمین
بارک اللہ فیک یا استاذنا الفاضل
Ameen Ya Rabbi