بڑی پریشانی سے بچنا چاہتے ہوں تو گھر میں رہیں

ناظرین   حالات دن بدن سخت ہوتے جارہے ہیں ،آزمائش کی گھڑیاں آسانی سے ٹلنے والی نہیں ہیں،اللہ  بندوں کو اور  دیکھنا چاہتا ہے ۔ان حالات میں  حتی الامکان گھروں پر ہی رہنے کو ترجیح دیں ،چھوٹی چھوٹی  ضرورتوں کے لئے باہر نہ نکلیں ،کوشش کریں کہ ہفتہ بھر کا سودا سلف ایک ہی ساتھ لیں ،لوگوں سے دور دور رہیں،لوگ نادانی  کی باتیں  کرتے ہیں،احتیاط نہیں کرتے ہیں ۔اسلام   نے پہلے احتیاط کا حکم دیا ہے ،احتیاط کے بغیر  اللہ پر بھروسہ کرنا  یہی سب سے بڑی نادانی ہے ۔

حکومت کی جانب سے ،جو قوانین نافذ ہیں ان کی مکمل پابندی کریں ،اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے ،پولس  کی جانب سے  لگائی  گئی پابندیوں  کا بھرپو ر  خیال رکھیں ۔ہوش  میں آئیں ،بیماری تیزی سے بڑھتے جارہی ہے ،یاد رکھیں  اللہ نہ کرے اگر  ایک فرد بھی    آپ کے گھر میں ،خاندان  میں ،یا محلہ میں  متاثر ہوجائے تو   وہ سب کے لئے   امتحان بن جائیگا ۔کسی محلہ میں ایک آدمی متاثر ہوجائے تو   آس پاس کے محلوں کو بھی مکمل بند کی جاتا ہے ۔نہ وہاں کوئی جاسکتا ہے ،نہ وہاں سے کوئی نل سکتا ہے ۔قوانین  مزید سخت سے سخت نافذ کئے جائیں گے ۔اب  دن  کے اوقات  میں محلوں  جو ہلکی سی رونق ہے اس کو باقی رہنے دیں ۔اس  کو باقی رکھنے کا  طریقہ آپ کا گھر وں میں رہنا ہے ۔

یا د رکھیں   بڑے بڑے ہسپتالوں  میں داکٹرس اکثر چھٹیوں میں ہیں،اللہ نہ کرے کچھ ہوجائے تو  وقت پر ڈاکٹر بھی نہیں ملیں گے ۔جو ڈاکٹرس  ان حالات بھی  ڈیوٹی پر ہیں ان کی قدر کیجیے ،ان کی عزت کیجئے ،ان کی حوصلہ افزائی کیجئے ۔جو پولس کا عملہ دن رات   خدمت  میں لگا ہوا ہے ان کی ہمت افزائی کیجئے ،ان کو پریشان  مت کیجئے ۔

ان دنوں  جو بھی دعا کی جائیگی ضرور قبول ہوگی کیوں کہ  ساری دنیا  اس وقت بڑے بڑے گناہوں سے محفوظ ہے ،دنیا پاک  نظر آرہی ہے ۔

عالمی طور پر شراب   کے اڈے بند کر دئے گئے ۔دنیا  کا ایک بڑا حصہ شراب  خوری سے  اس وقت پا ک ہے ۔

عالمی طور پر  زناکاری کے اڈے   بند ہیں۔

عالمی طور پر قتل وغارتگری    رکی ہوئی ہے ۔

عالمی طور پر  ٹرافک حادثوں  میں کمی آئی ہے ۔

عالمی طور پر   آسمانی فضا   کافی شفاف ہوچکی ہے ۔

عالمی طور پر  راتوں میں ایک  سکون چھا جاتا ہے ۔

عالمی طور پر  ہر ادمی اپنے گھروں میں    راتیں بسر کر رہا ہے ۔

 اس بیماری نے بنی ادم کو بے حساب گناہوں سے روک رکھا ہے ،نت نئے دھوکوں سے روک رکھا ہے،ہمدردی کی ٹھنڈی ٹھنڈی  ہوائیں  چل رہی ہیں ۔

لھذا دعا وں کا  سہارا لیں ،اللہ تعالی نے  حضرت یونس علیہ السلام کی قوم پر عذاب لایا ،قوم نے عذاب کو سمجھا ،توبہ کی تو اللہ نے عذاب کو ٹال دیا ۔ایسے ہی اللہ نے ہمارے سروں پر بھی عذاب لاکھڑا کیا ،ہم نے پہچان بھی   لیا ہے بس توبہ رنا ہے تاکہ اللہ اس کو جلدی  ہٹا دے ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply