اذان کا پیغام قسط سوم

اذان کا پیغام قسط سوم
اس کے بعد موذن حی علی الصلاۃ کہتا ہے یعنی آو نماز کی طرف ،حی علی الفلاح ،آو کامیابی کی طرف ،کوئی بازار میں مشغول ہے،کوئی کارخانے میں مصروف ہے،کوئی فیکٹریوں میں مصروف ہے،کوئی اپنے گھر میں ہے،کوئی موبائیل استعمال کر رہا ہے،کوئی ٹی وی دیکھ رہا ہے،کوئی گاڑی چلا رہا ہے کوئی پیدل جارہا ہے،کوئی گھر میں لیٹا ہوا ہے،کوئی کھا رہا ہے ،کوئی چائے پی رہا ہے،کوئی اسکول مین ہے ،کوئی کالج میں ہے،اسی دوران اذان کی آواز آتی ہے، حی علی الصلاۃ آو نماز کی طرف، حی علی الفلاح ،آو کامیابی کی طرف ،ائے دنیا میں مشغول لوگو،آخرت کا سامان تیار کرو،تم جس کامیابی کی تلاش میں ہو،جس سکون کی تلاش میں ہو وہ یہاں ہے,اگر تم اس آواز کو سن کر لپک کر آجاوگے ،تو کامیاب سمجھے جاوگے،ایک مومن بندہ مسجد مین داخل ہونے سے پہلے بھی عبادت مین ہوتا ہے،اور مسجد مین آنے کے بعد بھی ،جب وہ حلالروزی کماتا ہے تو بھی عبادت میں ہوتا ہے۔لیکن جب حی علی الصلاۃ سنتا ہے،تو شیطان سے جنگ کرتاہے،شیطان کہتا ہے ،تو دکان میں ہے،سامنے بہت سارے گاہک کھرے ہوئے ہیں تو کیسے جائیگا،یہ سب گاہک چلے جائیں گے،تیرا کیا ہوگا،اگر تو چلا جائیگا تو یہ گاہک بازو والے دکان سے سامان لیں گے،اگر تو روزانہ 4 وقت دکان بند کرےگا تو تیرا کاروبار بند ہوجائیگا،لوگو ن کا بھروسہ ختم ہوگا،لوگ کہین گے جب دیکھو دکان بند ہی رہتی ہے،شیطان کہتا ہے کاروبار کی لائن میں دکان کبھی بھی بند نہین ہونا چاہئے،اگر میں نوکروں پر چھوڑ جاوں گا ،پتہ نہیں یہ لوگ کیا کریں گے،چوری کر سکتے ہیں،چلو کوئی بات نہیں بعد میں پڑھ لیں گے ،مجبوری تو ہے ہی،اللہ معاف کرنے والا ہے،اس طرح شیطان وسوسے پیدا کرےگا۔اگر شیطان سے لڑ کر مسجد کو آجاوگے تو گویا جیت گئے ،شیطان کو شکست دے دئے،وہ ہر طرح کے وسوسے پیدا کرنے کی کوشش کرےگا،وہ یہ بھی کہیگا،فلاں مسجد میں نماز لیٹ سے ہے وہاں جاکر پڑھلیں گے۔صرف ایک دن چھور دینے سے کیا ہوگا،یہ تو کاروبار میں عام ہے،کبھی میٹنگ میں ہوتے ہیں ،اچانک اذان ہوجاتی ہے،تب کہیگا، تم اکیلے میتنگ سے اٹھ کر کیسے جاوگے؟باس کیا سمجھیں گے،کپمنی کا مالک غیر مسلم ہے وہ کیا سمجھےگا،ساتھی کیا سمھجھیں گے؟لوگ کیا سمجھیں گے،نوکری جا سکتی ہے،امیج کتم ہوجائیگا،کبھی ہم سفر میں رہتے ہیں، نماز کا وقت ہوجاتا ہے ،دل میں کیال آتا ہے کہ چلو نماز پڑھ لیں گے،اچانک شیطان کہتا ہے،تم سب کے سامنے کیسے پڑھوگے،وضو کے لئے کوئی انتظام نہیں ہے،یا بیٹھ کر پڑھنا پڑےگا،سجدہ صحیح نہیں کر سکتے۔دوسروں کو تکلیف ہوگی،اس طرح کے وسوسے پیدا کرتےہوئے نماز سے غافل کر دےگا۔