کیا ہماری روح کمزور ہے؟ کیسے پہچانیں؟

کیا ہماری روح کمزور ہے؟ کیسے پہچانیں؟
ہم صبح سے لیکر شام تک اسکولوں میں کالجوں میں کاروبار کی منڈیوں مین دکانوں میں ،فیکٹریوں میں ،کھیتوں میں ہر دن کام کرتے ہیں،کوئی پانچ گھنٹے کوئی 7 گھنٹے ،کوئی 8 گھنٹے ،کوئی 10 گھنٹے ،کوئی 12 گھنٹے ،کوئی 14 گھنٹے کام کرتا ہے ، کوئی نائٹ ڈیوٹی کرتا ہے چھوٹا کام بھی کرتا ہے اور کوئی بڑا کام بھی کرتا ہے ،لیکن جب چند منٹ نماز کی بات آتی ہے تو سستی وکاہلی آتی ہے،تو اس کا سیدھا مطلب یہ ہوا کہ ہمارا ھسم تو طاقتور ہے لیکن ہماری روح کمزور ہے۔تو ائے ہماری روح کہاں کہا ں کمزور ہے پہچاننے کی کوشش کریں گے ،ان شاءاللہ ۔
*اگر ہمارے پاس دولت کی اچھی خاصی رقم ہے ،جیب بھرا بھرا ہے ، ارد گرد غریب و مستحق رشتہ دار بھی ہیں ، بستی میں خود ہماری نظر دماغ دل کی گواہی کے مطابق نادار لوگ بھی ہیں مگر ہم صاحبِ مال ہوتے ہوئے بھی کچھ خرچ نہ کریں یا چند روپئے خرچ کرکے خود کو مطمئن کر لیں تو سمجھ لیں ک ہماری تجوری تو مضبوط ہے مگر روح کمزور ہے.
*اللّٰہ نے ہمکو سب کچھ دیا ہے، اگر بے حساب نہیں تو بہت کچھ ضرور دیا ہے جب دوست واحباب کے ساتھ ہوتے ہیں تو آگے بڑھ چڑھ کر ہوٹل کا بل دیتے ہیں، ہوٹل سے نکلتے ہوئے ویٹر کو بنا مانگے ٹپ دیتے ہیں لیکن جب ہوٹل سے باہر نکلیں کوئی غریب ہاتھ پھیلائے تو اس کو دینا تو دور کی بات دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے، تو سمجھ لیں کہ لوگوں سے ہمارے تعلقات تو مضبوط ہیں مگر روح کمزور ہے.
جب نوکروں سے کام لینا ہوتو بنا آرام کے خوب کام لیتے ہیں لیکن جب تنخواہ کا وقت آتا ہے آج کل پر ٹال دیتے ہیں،اور پائی پائی کا حساب لیتے ہیں تو سمجھ لیں ہمارا ذہن تو بہت تیزوطاقتور ہے لیکن ہماری روح کمزور ہے۔
*اگر ہم قبرستان کے پاس سے گزریں تو قبر کا خوف نہ ستائے، یا قبر والوں کا حق دیناہم کو اہم نہ لگے، یا قبروں کی مٹی ہم کو محض مٹی کا ڈھیر لگے، روزانہ کے اٹھتے جنازے ہم کو غمگین نہ کریں، قبر کی تنہائی میں ڈالا جانا بے چین نہ کرے تو سمجھ لیں کہ ہماری روح کمزور ہے
*ہماری محفل میں کسی کے ساتھ زیادتی ہورہی ہو اور اس زیادتی کو روکنے کیلئے ہمارا کسی نہ کسی درجے میں بس بھی چلتا ہو مگر ہم ٹس سے مس نہیں ہوتے تو سمجھ لیں کہ ہماری روح کمزور ہے.
*صاحبِ عہدہ یا صاحبِ مال چودھری آدھی آدھی رات کو فضول کام کے لیے بلائے توہم دوڑتے ہوۓ جائیں مگر مجبور لاچار بے بس خود آپ کے دروازے پر چل کر آئے اورہم اس کی بات سننے کے لیے خود اپنے دروازے تک نہ آئیں تو سمجھ لیں کی ہماری روح کمزور ہے.
☝*روزانہ گھنٹوں فلم بینی کر سکیں، گیمز کھیل سکیں، مگر قرآن کی ایک آیت کا مطالعہ نہ کر سکیں تو سمجھ لیں کہ ہماری روح کمزور ہے.
*حلال کاروبار سے روزانہ ہزاروں کما کر، دوستوں کی مجلس میں روزانہ سینکڑوں لگا کر، رسم و رواج میں لاکھوں لگا کر جب کسی غریب کو دو وقت کی دال روٹی کبھی نہ دے سکیں تو سمجھ لیں کہ ہماری روح کمزور ہے.
*دین سے محبت نہ ہو، دیندار کی عزت نہ ہو، نیک راستے پر اولاد کی تربیت نہ ہو، رہن سہن میں مسلمانی نا ہو، نیک لوگوں کی دوستی میں دلچسپی نہ ہو
تو سمجھ لیں کہ ہماری روح کمزور ہے.
*حقدار کمزور کے خلاف ہماری گواہی ہو، ظالم کے ساتھ ہماری ساز باز ہو، سیدھے سادھے لوگوں کو لُوٹ کر طبیعت ہشاش بشاش ہو، اللہ کو بھول کر ہم کو مست میند آتی ہو
تو سمجھ لیں کہ ہماری روح کمزور ہے.
ہمیں صرف دوسروں کی ہی خامیاں نظر آتی ہیں لیکن اپنی خامی نظر نہیں اتی، اپنے بہو کی خامی نظر آتی لیکن اپنی بیٹی کی خامی نظر نہیں آتی ،اپنے رشتہ داروں کی ہی خامیاں نظر آتی ہین لیکن اپنی خامیناں نظر نہین آتی تو سمجھ لیں ہماری روح کمزار ہے۔
ہم صرف دوسرون سے اپنا حق وصول کرنا چاہتے ہیں لیکن کبھی اپنا حق ادا کرنا نہیں چاہتے تو سمجھ لیں روح کمزور ہے۔