کیا سید کو زکات دی جاسکتی ہے؟

کیا سید کو زکات دی جاسکتی ہے؟
عام طور پر ماہ رمضان مین یہ سوال بہت زیادہ کیا جاتا ہے کہ سید کو زاکات دی جائے یہ نہ دی جائے ۔یہ مسئلہ بالکل بجا ہے کہ زکات سید کو نہیں دی جائیگی ۔یہ بھی جاننے کی ضرورت ہے کہ سید کس کو کہتے ہیں ،سید اس کو کہتے ہیں جو رسول اللہ کے خاندان کا آدمی ہو۔جو نبی کے خاندان کا ہو اس کو زکات دینا درست نہیں ہے مسلم کی حدیث ہے رسول اللہ نے فرمایا
وَاِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لِمُحَمَّدٍ (ﷺ) وَلاَ لآلِ مُحَمَّدٍ (ﷺ) »مسلم كتاب الزكوة باب تحريم الزكاة على رسول الله وعلى وآله
’’صدقہ محمد ﷺ اور آل محمد ﷺ کو جائز نہیں‘‘
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے صدقہ کے کھجوروں کے ڈھیر سے ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ چھی چھی! نکالو اسے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہم لوگ صدقہ کا مال نہیں کھاتے۔
صحیح بخاری ،کتاب الزکوٰۃ ،باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر صدقہ کا حرام ہونا،حدیث نمبر : 1491
ان احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ آل رسول کو صدقہ یعنی زکات کا مال کھانا جائز نہیں ہے۔اگر وہ بہت ہی ضرورت مند ہوں تو اپنے اصلی مال میں سے ان کی مدد کرے ۔زکات کا مال چونکہ گندہ ہوتا ہے اس لئے آل رسول کو گندا مال نہیں دیا جاتا ۔
لیکن ذرا سی سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہندوستان پاکستان بنگلہ دیش کے ہر گلی کوچے میں سید نظر آتے ہیں ۔کیا یہ لوگ واقعی رسول اللہ کے خاندان کے ہوسکتے ہیں؟کیا یہ حقیقت میں آل رسول میں سے ہوسکتے ہیں؟اگر ہیں تو ان کے پاس کیا دلیل ہے؟حیرت کی بات ہے مکہ میں مد ینہ میں رہنے والے اپنے آپ کو سید نہیں کہتے ہیں۔نہ آل رسول ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔سارے آل رسول ہندوستان پاکستان بنگلہ دیش کو ہی ہجرت کر گئے ۔یہ لوگ کافی مستحق ہونے کے باوجود صرف اس لئے زکات سے محروم ہوجاتے ہیں کہ یہ سید ہیں۔اور آپ یہ بھی جانتے ہیں ہمارے معاشرے میں مالدار لوگ زکات سے ہٹ کر بڑی رقم غریبوں میں تقسیم نہیں کرتے ہیں الا ماشاللہ ۔اور ایسا بھی د یکھنے میں نہیں آتا کہ کسی سید کو زکات سے ہٹ کر اچھی خاصی کسی نے مدد کی ہو۔ایک ایسا موقعہ جس میں غریبوں کی اچھی خاصی مدد ہوسکتی ہے لیکن سید کا لیبل لگ جانے سے محروم ہوجاتے ہیں۔
اگر حقیقت میں سید ہوں تو زکات کا مال بالکل نہ دیا جاسکتا نہ لیا جاسکتا ۔لیکن ہمیں بس یہ بات سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ یہ لاکھوںاور کروڈروں کی تعداد میں سید کہلاتے ہیں کیا یہ سب آل رسول ہوسکتے ہیں؟اگر آل رسول ہیں تو کیا تاریخی طور پر تحدہ ہندوستان کو آل رسول کے افراد آئے تھے؟کیا اس کا کوئی تاریخی ثبوت پایا جاتا ہے؟ہم انکار نہیں کر رہے ہیں بس تحقیق کرنے کی ترغیب دلا رہے ہیں ،اگر تحقیق سے ثابت ہوجائے تو ہمیں ماننے سے کوئی انکار نہیں ہے۔ہم اس تحقیق کو سر تسلیم خم کر لیں گے۔ان شاءاللہ۔ہم علمائے کرام سے گزارش کرتے ہیں کہ اس سلسلہ میں تحقیق کی جائے ،کیا یہ سید لوگ واقعی آل رسول ہیں ؟اگر ہیں تو کیا دلائل ہیں اور اگر نہیں تو کم ازکم یہ وضاحت تو ہو ثبوت نہیں ہے۔ یہ مسئلہ اس لئے اہمیت رکھتا ہے کہ لاکھوں کی تعداد میں زکات سے محروم ہورہے ہیں۔ہم نے کئی نومسلموں کو بھی دیکھا کہ جو اپنے نام کے ساتھ سید لگا لیتے ہیں،اب ظاہر بات ہے ایک آدمی جو ابھی ابھی اسلام قبول کیا ہو بھلا وہ کیسے سید اور آل رسول کا فرد ہوسکتا ہے؟الغرض بات سوچنے کی ہے اور تحقیق طلب ہے۔
ہماری باتوں کا خلاصہ یہ ہے جو حقیقی سید ہیں وہ زکات نہی لے سکتے ۔اب جتنے بھی سید ہمارے پاس ہیں کیا وہ حقیقت میں آل رسول ہیں ؟ہم تحقیق کے طلب گار ہیں۔