کیا زکات اڈوانس کی دی جاسکتی ہے؟

دنیا کے ہر ملک میں مزدور پیشہ لوگ بہت ہی درد ناک حالات سے گز رہے ہیں ،مالی بحران ہے ،انا ج ختم ہوتے جارہا ہے ،ایسے موقعہ پر ایک سوال بار بار کیا جارہا ہے کہ کیا ہم لوگ پیشگی یعنی اڈوانس میں دے سکتے ہیں؟یعنی ابھی زکات کے لئے ایک سال مکمل رمضان میں ہوتا ہے لیکن اگر کوئی ان حالات کے پیش نظر غریب مستحق کو ا ڈوانس زکات دینا چاہئے تو کیا دے سکتا ہے؟
ہاں آدمی اپنے مال کی زکات اڈوانس دے سکتا ہے ۔اس سلسلہ میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں اگر زکات کسی سخت ضرورت یا مشکلات یا قحط سالی کی وجہ سے اڈوانس دینا پڑے تو دیا جاسکتا ہے ۔
بن باز رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ
زکاۃ کے مالی سال سے ایک یا دو سال قبل بھی زکاۃ ادا کی جا سکتی ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ ایسا کرنے کی ضرورت ہو ،
اسی طرح شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا کہ:
“کئی سالوں کی زکاۃ مصیبت زدہ اور مشکلوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کیلئے پیشگی ادا کرنا کیسا ہے؟”
تو انہوں نے جواب دیا:
“ایک سال سے زیادہ کی زکاۃ پیشگی ادا کرنا صحیح موقف کے مطابق جائز ہے، زیادہ سے زیادہ دو سال کی زکاۃ پیشگی ادا کی جا سکتی ہے، اس سے زیادہ جائز نہیں ہے۔
اسی طرح اگر کوئی زکات کی رقم ہر ماہ لوگوں کی ضرورت کے مطابق اڈوانس ادا کرنا چاہتا ہے تو بھی کر سکتا ہے ۔
قارئین موجودہ حالات میں جہاں غرباء ومساکین بے انتہا پریشان ہیں ان کو زکات کے مال کے ذریعہ مدد کی جاسکتی ہے ۔زکات نکالنے کے لئے آپ کو رمضان تک کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اڈوانس دے سکتے ہیں ۔زکات چونکہ غریب مسکین کا حق ہے وہ جب پریشان رہتا ہے اس وقت مددکرنا ہی زیادہ ثواب کا ذریعہ ہوگا ان شاءاللہ ۔
ہم اہل خیر حضرات سے گزارش کرتے ہیں کہ اگر آپ اس مشکل گھڑی میں اپنے زکات کے مال سے ان مزدور پیشہ لوگوں کی مدد کریں ۔یہ بات یاد رہے کہ صدقہ الگ ہے زکات الگ ہے ۔صدقہ کے لئے نہ نصاب کی ضرورت ہوتی ہے نہ وقت کی ضرورت ہے ،لھذا صدقہ مسلم غیر مسلم سب کو دیا جاسکتا ہے ،لیکن زکات کا نصاب ہے ،وقت ہے ،اور کن کو دیا جائے وہ بھی متعین ہیں تو زکات کا مال غیر مسلم کو نہیں دیا جاسکتا ۔
زکات پیسوں کی شکل میں بھی دے سکتے ہیں اور اناج کی شکل میں جس کو جیسی ضرورت ہو اس کی شکل میں دی جادی سکتی ہے ۔شہروں کے مقابلہ میں دور دراز بستیوں اور گاوں کا بھی خیال رکھیں جہاں پر لوگ عام طور پر توجہ نہیں دیتے ہیں ۔