کیا آپ عصمت ریزی اور قتل کے خلاف ہیں؟

کیا آپ عصمت ریزی اور قتل کے خلاف ہیں؟
اسلام نے عورت کو 1400 سال پہلے ہی عزت واحترام کی معراج کرائی ہے،جب بیٹی ہوتی ہے تو اس کی پرورش پر جنت کی خوش خبری سنائی ،جب بہن ہوتی ہے تو اس کی پرورش پر بھی جنت کی خوش خبری دی ،جب بیوی ہوتی ہے اس کی خدمت اس کے حقوق ادا کرنے پر سب سے بہترین انسان کا certificate دلایا ۔جب یہی ماں بن جاتی ہے تو اس قدموں تلے جنت لا کر رکھ دی ۔دنیا کا کوئی مذہب ایک خاتو ن کو اس بڑھ کر درجہ نہین دے سکا ۔
آج ہم جن حالات سے گزر رہے ہیں ان حالات میں خوتین کے ساتھ حد درجہ درندگی کا سلوک کیا جارہا ہے ،آئے دن اجتمائی عصمت ریزی ،قتل ،نذر آتش کرنا عام ہوتے جارہا ہے ،ہر دن کے اخبار اجتمائی عصمت دری سے بھرے نظر آتے ہیں۔
آج اگر ہم عورت کو عزت دلانا چاہتے ہیں تو اسکول کالج یونیورسٹی کے سلیبس میں خواتین کے احترام وحسن سلوک کے اسباق داخل کرنا پڑےگا ۔بچپن سے ہی ان کی عظمت دل ودماغ میں بٹھانے کی ضرورت ہے ۔
اجتمائی عصمت ریزی اور قتل کے جتنے بھی کیس ہورہے ہیں لگ بھگ سارے ہی کیسس میں شراب کا ہاتھ رہا ہے ،جہاں بھی یہ عصمت دری کا واقعہ ہورہا ہے وہاں پہلے شراب پی گئی ہے ۔گویا شراب ان کو درندے بنا دیتی ہے جس کی وجہ سے وہ عصمت ریزی کے ساتھ قتل کی بھی جرات کرتے ہیں۔
لھذا عصمت ریزی اور قتل کے فتنوں سے بچانے کے لئے شراب پر پابندی اور اس کو حاصل کرنے مشکلات پیدا کرنا ضروری ہے ۔
اسی طرح عصمت دری کے واقعات سے روکنے کے لئے خواتین کو اختلاط سے بچنا ضروری ہے۔ہر معاملے میں اختلاط ،جہاں جروری نہیں ہے وہاں بھی اختلاط ،کمپنیوں میں لڑکے لڑکیوں کے خصوصا گروپ بنا کر کام الگ الگ شفٹوں میں کام دینا عصمت ریزی کے واقعات کو بڑھانے کے اسبا ب ہیں۔
نوجوانوں کا اسمارٹ فونوں پر مسلسل فحش چیزوں کو دیکھنا اور تصوراتی دنیا میں لذت حاصل کرنا پھر اس کو عملی جامہ پہنانے کے لئے عصمت لوٹنا اور جرم کو مٹانے کے لئے قتل کرنا ،قتل کے جرم کو مٹانے کے لئے جلانا عام ہوتے جارہا ہے ۔حکومت کو چاہئے فحش ویب سائٹس پر روک لگا دے ۔
عصمت ریزی کو روکنے کے لئے خواتین ولڑکیوں کا بھڑکیلے لباس پہن کر نیم برہنہ پھرنے سے ر ک جانا بھی معاون رہیگا ۔اگر خواتین بھڑکیلے لباس پہن کر نیم برہنہ انداز میں سڑکوں پر پھرتی رہیں گی تو جرائم رک نہین سکتے ۔بلکہ جرائم پھیلنے کا سبب بنیں گی ۔
عصمت ریزی کے واقعات کو روکنے کے لئے عورتوں کا اپنے مھرم کے ساتھ ہی سفر کریں ۔کیوں کہ سفر کرنا ،تنہا راستوں میں چلتے رہنا،تنہا راتوں میں پھرنا جرائم کو آسان بنا دیتا ہے ۔
عصمت ریزی کو روکنے کے لئے سخت سزا ئیں مقرر کی جائیں ،صرف مقرر کرنا کافی نہیں ہے بلکہ جرم کو ایک ہفتہ میں چابت کرتے ہوئے سزا نافذ بھی کیا جائے ۔آج جر م کرنے والوں کو ڈر اس لئے نہیں ہے کہ عدالتی کاروائی سالوں چلتی ہے پھر رشوت کے ذریعہ آسانی سے چھوٹ بھی جاتے ہیں۔
جرم کی سزا تیزی سے ملے اور سخت ملے تو مجرم کی ہمت پست ہوجاتی ہے۔
عصمت ریزی جیسے بھیانک جرائم سے بچنے کے لئے مختلف طریقوں بھی استعمال کریں ،جیسے مارکٹ مین ایک defense spry ملتا ہے ۔جس میں کالی مرچ کا پاوڈر ہوتا ہے ۔اس کو آسانی سے اپنے جیب میں ،پرس میں رکھا جاسکتا ہے،اگر کوئی ہم پر حملہ کرے تو حملہ آور کی آنکھوں میں سپرے مارا جائے وہ بھاگ جائیگا۔۱۰ فیٹ کی دوری سے سپرے مارا جائے تو حملہ آور کی انکھیں 4 گھنٹے تک جلتی ہیں۔اس طرح پہلے مرحلے میں اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔گھروں کو خواتین کے لئے اس طرح کی چیزیں رکھنا چاہئے تاکہ کسی جرم کے موقعہ پر اپنے آپکو مکمل بے بس نہ پائیں ۔کچھ نہ کچھ ابتدائی دفاع کیا جاسکے۔
خواتین بچے سب لوگ گھر سے نکلتے وقت دعا کا بھی اہتمام کریں ۔کیوں کہ دعا وہاں کام آتی ہے جہاں دنیا کی ساری امید ختم ہوتی ہے ۔گھر سے نکلنے کی دعا سواری کی دعا ضرور پڑھتے رہیں ۔تاکہ کسی بھی قسم کے حادثے سے محفوظ رہا جاسکے۔
ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ معاشرہ کی ساری خواتین کی حفاظت فرمائے ۔ ہر بنی آدم کو حفاظت میں رکھے ،جو ظالم ہیں جرائم مین ڈوبے ہوئے ہیں ان کو ہدایت نصیب فرمائے ۔
Yes