غریبوں کی مدد

ایک غریب باپ کی ایک غریب بیٹی  اسکول جاتی ہے روز اسکول میں مالدار بچیوں کے درمیان بیٹھتی ہے  دل لگا کر پڑھتی ہے،جب لنچ بریک ہوتا ہے تو اپنے ساتھیوں کے ساتھ نظر نہیں آتی،کیوں کہ اس کا ٹفن  اس معیار کا نہیں ہوتا جو اس کے ساتھیوں کا ہوتا ہے،اس  کے گھر وہ پکوان نہین پکتے کو اس کے ساتھیوں کے گھروں میں پکتے ہیں ،اس کے باوجود بچی کبھی  اپنے ماں باپ سے ضد نہیں کرتی،اور نہ عمدہ ٹفن کا مطالبہ کرتی ہے،مالدار گھرانوں کی بچیاں کچھ کھانا کھاتی ہیں اور بہت سارا  ضائع کرتی ہیں ،یہ غریب طالبہ ان کا بچا کچا کھانا چھپ چھپ کر اٹھا لیتی ہے تھوڑا سا کھا لیتی ہے اور بقیہ اپنے بیاگ میں رکھ لیتی تاکہ اس کے بھائی بہن کو کھلائے،ایک دن کلاس میں کسی چیز کے چوری ہونے کی  خبر عام ہوتی ہے،ٹیچر تمام طالبات کی بیاگس چیک کرتی ہے،جب اس غریب بچی کی بیاگ چیک کرنے کا موقعہ آتا ہے تو یہ اپنی بیاگ دینے سے انکار کرتی ہے ٹیچر کے اصرار کے بعد بھی نہیں دیتی ،ٹیچر غصہ میں ڈھکیل دیتی ہے،طالبہ اپنے بیاگ کے ساتھ گر جاتی ہے اتنے میں ہیڈ مس تشریف لاتی ہے،طالبہ ہیڈ مس سے  درخواست کرتی ہے کہ اس کی بیاگ کو چیک نہ کیا جائے،ہیڈ مس اس کو اپنے روم لے جاتی ہے محبت سے بٹھا کر جب بیاگ کو کھولا جاتا ہے  تو اس میں کھانے کے چند ٹکڑے ملتے ہیں ہیڈ مس کو تعجب ہوتا ہے یہ کیا ماجرہ ہے،طالبہ کہتی ہے میرے ابو بہت غریب ہیں ہمارے کھانے کا انتظام نہیں کر پاتے اور میرے ساتھی کھانا ادھورہ کھا کر پھینک دیتی ہیں میں ان کی نظروں سے بچ کر اٹھا لیتی ہوں میں نے بیاگ دینے سے اس لئے انکا ر کیا کہیں  یہ میری غربت کا پتہ سب کو نہ چلے،دوستو یہ اس غریب طالبہ کا پس منظر جس نے حالات سے مقابلہ کرتے ہوئے تعلیم کو جاری رکھا،ہیڈ مس نے جس انداز سے اس معاملے کو حل کیا یہ اس کے کمال درجے صلاحیت کی علامت ہے،جس ٹیچر نے غصہ سے ڈکیل دیا یہ اس کی ناتجربہ کاری ہے،ناکام  ٹیچر ہونے کی علامت ہے،معاشرے میں ایسے اور کتنے طالبات ہونگے جو اپنی عزت  کو بچانے کے لئے غم والم کو اندر ہی اندر پی جاتے ہونگے،جن کی مسکرانا بھی بہت سارے درد کو چھپا کر ہوگا،ٹیچرون کو چاہئے کہ اس طرح کے غریب طلبہ وطالبات  پر نظر رکھے اور ان کی بھرپور مدد کرے،ہمتا فزائی کرتی رہیں۔مالدار ظلبہ وطالبات کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے غریب ساتھیوں کا بھرپور خیال رکھیں ان کی مدد کریں لیکن سب کے سامنے نہیں،بلکہ چھپ کر،پھر کبھی بھول کر بھی ان پر احسان نہ جتائیں .

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply