ڈاکٹرس کی قربانیاں

ڈاکٹرس کی قربانیاں
ناظرین اس وقت ساری دنیا میں سب سے بڑی خدمت ہورہی ہے تو وہ ڈاکٹروں کی ہے ۔جو ہر دن موت کے خطرہ سے کھیلتے ہیں،جب صبح گھر وں سے نکلتے ہیں تو ان کے ماں باپ ،ان کے بچے ان بیویاں سب لوگ دل پر ہاتھ رکھ کر روانہ کرتے ہیں،ایک عجیب کش مکش میں الوداع کرتے ہیں ،جب شام کو واپس لوٹتے ہیں تو جیسے عام دنوں میں آتے ہی بچے لپٹ جاتے تھے اب ویسے استقبال نہیں ہوتا ہے ،پہلے ڈریس اتارتے ہیں ،صاف صفائی ہوئی پھر اپنے گھر والوں کے قریب آتے ہیں۔
ڈاکٹر چاہئے کسی کا بیٹا ہو ،کسی کی بیٹی ہو،کسی کا شوہر ہو ،کسی کی بیوی ہو ،یا کسی کی مان ہو،اس کی دوہری قربانیاں ہیں۔ایک پیشہ کی قربانی ہوتی ہے ،اور ایک رشتہ کی قربانی ہوتی ہے ۔یہ وہ حالات ہیں جو کھرے اور کھوٹے ڈاکٹروں کا امتحان لیتے ہیں۔یہ وہ حالات ہیں جس میں ڈاکٹروں کی اپنی پیشے سے حقیقی محبت کا ثبوت فراہم کر رہی ہیں۔ایسے خطرات میں بھی ڈاکٹر اپنی ذمہ داری میں لگا ہوا ہے تو سمجھ لیں کہ وہ حقیقی ڈاکٹر ہے ۔اور اس وقت ایسے ڈاکٹرس بھی ہیں جو چھٹی لیکر گھروں میں آرام کر رہے ہیں ،ہا ں یہ لوگ بھی ڈاکٹرس ہیں لیکن انہوں نے ڈاکٹری کا پیشہ عزت کی خاطر چنا تھا ،یا اپنے ما ں باپ کے اصرار پر چنا تھا ،یا اس پیشے میں چونکہ مال بہت مل سکتا ہے اس لیئے چنا تھا ،جب بات جان کی آئی تو پیشہ کو بالائے طاق رکھ دیا ،چھٹی لیکر جان کی فکر میں بیٹھ گئے ۔
اس وقت ڈاکٹرس زندگی کے بہت بڑے کام میں لگے ہوئے ہیں ،ان سب کی عزت ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے ،ان کی ہمت افزائی ہمارا فریضہ ہے ،ان کے حق میں دعائیں کرنا ،ان کی صحت کے لئے دعائیں کرنا ،ان کو میدان میں لگے رہنے کی ہمت کی دعا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ایسے ڈاکٹرس جو رات بھی ذمہ داری ادا کرتے ہیں ،ایسے ڈاکٹرس جو ہفتہ ہفتہ بھر اپنے گھر جا نہیں سکتے ،ایسے نرس جو مسلسل پانی جانوں کو خطرہ میں ڈال کر خدمت انجام دے رہی ہیں یہ لوگ تاریخ بنانے والے ہیں ان شاللہ ۔
یہ ڈاکٹرس نہ مذہب دیکھتے ہیں ،نہ مسلک دیکھتے ہیں ،نہ ذات پات دیکھتے ہیں صرف مریض کو صحت یابی دلانا ان کی کوشش ہوتی ہے ،مریض کو آرام ملے ،مریض کو شفا ملے ،مریض کو تندرستی ملے اسی کی فکر ہوتی ہے ۔ملک میں ان کی حفاطت کے لئے خاطر خواہ حفاظتی کٹس نہیں ہیں پھر بھی ذمہ داری نبھا رہے ہیں،سماج میں کچھ لوگ بدسلوکی کر رہے ہیں پھر بھی ذمہ داری میں لگے ہوئے ہیں۔اب حکومت کی ذمہ داری ہے ان کی جان کا تحفظ ہو،سارے سہولیات فراہم کئے جائیں ،آرام کرنے کا موقعہ دیا جائے ،وقت پر کھانے کا انتطام کیا جائے ،ان کو ذہنی سکون فرہم کیا جائے ،ان کو امن کا ماحول فراہم کیا جائے ،ان کے گھروالوں کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھائی جائے ۔بیماری کے خاتمہ پر ان کو Awards دئے جائیں ،ان کی بھرپور مالی مدد فراہم کی جائے ۔دنیا بھر کے ڈاکٹروں کی عزت افزائی کی جائے ،ان کے کارناموں پر تاریخ لکھی جائے ۔