مصیبتوں کودور کرنے والی عبادتیں

قارئین ہم جن حالات سے گزر رہے ہیں ان حالات میں ہمیں  ہر طریقہ سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔جہاں ہم  دنیوی طور پر تدابیر کرتے ہیں ،وسائل کا استعمال کرتے ہیں وہیں پر ہمیں عبادتون بھی زور دینے کی ضرورت  ہے۔وہ کونسی عبادتیں ہیں جن سے اللہ بندوں کی مشکلات کو آسان بناتا ہے چلئے ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں۔

پہلی عبادت :اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہین کہ  نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے  زمانے مین سورج گرہن  واقع ہوا،آپ نے سورج گرہن کی نماز پڑھائی ،خطبہ دیتے ہوئے فرمایا ،سورج گہن چاند گرہن   اللہ کی نشانیں ہیں ،جب یہ واقع ہون تو  نماز کے لئے دوڑ پڑو ۔بخاری

اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ جب بھی  کوئی مشکل   آئے تو نمازوں کا اہتمام کرنا چاہئے ،یہ نمازیں  ہماری مصیتوں کا ٹالتی ہیں۔فرائض کی پابندی کے ساتھ ساتھ نوافل  اور سنتوں کا بھی اہتمام ہو۔

آپ نے جریج کے بارے مین سنا ہوگا ،جو بنی اسرائیل کے بہت بڑے عابد تھے ،ان کی ماں نے ان کو بد دعا دی تھی کہ اللہ میرے بیٹے کو کسی بدکار  عورت سے بدنام ہوجائے ۔اللہ نے دعا قبول کی ،ایک عورت نے آپ  پر زنا کی تہمت لگائی ،ایک بچہ کو پیش کیا ،سب لوگ غصہ میں آئے ،جریج نے وضو کیا نماز پڑھی اور بچے پیٹ پر انگلی رکھ  کر کہا کہ ائے بچے بتا تیرا باپ کون ہے ؟اس بچے کو اللہ نے بولنے کی طاقت کی ،اس بچے نے بتایا کہ میرا باپ فلاں چرواہا ہے۔بخاری ۔اس حدیث مین جریج  انتہائی  مشکل میں تھے  آپ نے نماز پڑھی تو اللہ نے  الزام کو اسی بچے کے ذریعہ ہٹا دیا ۔

اسی طرح بخاری کی روایت ہے   حضرت ابراہیم علیہ السلام  جب حضرت سارا کو لیکر ھجرت  کرتے ہوئے   جارہے تھے ،ظالم بادشا ہ نے حضرت سارا کے ساتھ برائی کا  ارادہ کیا ،حضرت سارا نے وضو کیا نماز پڑھی ،اور دعا کیا  تو اللہ نے اس بادشاہ   کے برائی کرنے کے لئے ہاتھ بڑھایا تو  اس کا سارا جسم  بے جان ہوگیا ، زمین پر گر گیا ۔حضرت سارا سے دعا کی درخواست کی ،حضرت سارا نے دعا کی تو ٹھیک ہوگیا ،اس حدیث میں بھی مشکل کے وقت حضرت سارا نے نماز کا سہارا لیا ۔

دوسری عبادت :اپنے  گناہوں کا استغفار کرنا ۔اللہ کا فرمان ہے وَمَا كَانَ اللَّهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ ﴾ [الأنفال: ۳۳

جب تک لوگ توبہ کرتے رہین گے اللہ  ان ک عذاب میں مبتلا نہیں کرےگا ۔مسند احمد کی حدیث ہے  جب تک بندہ توبہ کرتا رہیگا اللہ کے عذاب سے محفوظ رہیگا ۔

تیسری عبادت : کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا ۔سورج گرہن کے موقعہ پر نبی نے  کہا  تم لو گ اللہ کا کثرت سے ذکر کرو ۔ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب مصیبت نازل ہوتی ہے تو اس سے نجات پانے کا طریقہ اللہ کا ذکر ہے ۔

چوتھی عبادت ؛ گڑگڑا کر اللہ سے دعا کرنا ، جیسے آخری حصہ میں ،اذان کے وقت ،اذان اور اقامت کے درمیان ،فرض نمازوں کے بعد ،جمعہ کے دن امام منبر پر چڑھنے کے بعد،جمعہ کے دن عصر کے بعد ،روتے ہوئے دعا کرنے سے اللہ مشکلات کو آسان بنا دیتا ہے۔

پانچویں عبادت :صلہ رحمی کرنا ،غریبوں کی مدد کرنا ،بیواوں کی مدد کرنا ،صدقہ وخیرات کرنا ،جیسا کہ نبوت کے بعد ہمارے نبی پریشان ہوگئے تھے ،ہلاکت کا ڈر تھا ،اماں خدیجہ رضی اللہ عنھا نے نبی کو تسلی دیتے ہوئے کہا تھا اللہ آپ کو کبھی ضائع نہیں کرےگا ۔کیوں کہ آپ صلہ رحمی کرتے ہیں باقی ساری خوبیاں گنائی تھیں ۔اسی طرح غار میں پھنسے ہوئے  تین لوگوں  نے بھی اپنے کام گنائے تو اللہ نے غار کے سامنے  گرے ہوئے پتھر کو ہٹا دیا جان بچائی ۔ اس سے پتہ چلا کہ ہمارے اچھے کام کرنے سے  ہماری مشکلات مصائب  ٹال دی جاتی ہیں ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.4 / 5. Vote count: 29

No votes so far! Be the first to rate this post.

1 thought on “مصیبتوں کودور کرنے والی عبادتیں

Leave a Reply