مسلم کو گالی دینا کیسا ہے؟

سبا ب المسلم فسوق وقتالہ کفر
پیارے پیارے بچو آج ہم نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک پیاری حدیث یاد کی ہے ،جس میں آپ فرماتے ہین ایک مسلمان کو گالی دینا گناہ ہے اور اور اس کو قتل کرنا کفر ہے۔
پیارے بچو دیکھا آپ نے کہ کسی کوگالی دینا گناہ ہے،ہم اپنی گلیوں مین محلوں میں اسکولوں میں ،کھیل کے گراونڈ میں کسی کو گالی دیتے ہوئے دیکھیں تو ان یہ حدیث ضرور سنائیں۔]پیارے بچو گالی دینا بہت بری بات ہے ،گالی دینے والوں سے اللہ ناراض ہوتے ہیں،اور اللہ جس سے ناراض ہو اس کو جھنم میں ڈال دیتے ہیں۔پیارے بچو ہم کو لڑائی جھگڑا بھی نہیں کرنا چاہئے ،ہم کلاس میں رہتے ہیں کوئی ہم پیچھے سے ستاتا ہے بازو والا ستاتا ہے،کوئی پنسل چھین لے یا کوئی نوٹ بک چھین لے تو ہم فورا لڑنا شروع کردیتے ہیں یا مار دیتے ہیں۔ایسے بالکل نہ کریں ۔اگر کلاس میں اسکول میں کوئی ستائے تو ٹیچرس کو بولنا چاہئے ۔ اسی طرح ہم گھر میں بھائی بہنوں کو ستاتے رہتے ہیں،چھوٹے بھائی بہنوں کی چیزیں چھین لیتے ہیں ،ان کے کھلونے لیتے ہیں تو لرائی شروع ہوجاتی ہے ۔پیارے بچو ہم کو بالکل نہیں لڑنا چاہئے ۔اگر آپ کے بھائی بہن ستائیں تو امی کو یا ابو کو بولنا چاہئے ۔اگر کوئی ستائے گالی نہیں دینا چاہئے ۔
پیارے جو بچے لڑائی کرتے ہیں گالی دینتے ہیں ان کو کوئی پسند نہین کرتا ہے ،نہ ٹیچر،نہ ابو نہ امی نہ دادا نہ دادی نہ نانا نہ نانی ، سب لوگ ان سے ناراض رہتے ہیں۔اور اللہ تو بہت زیادہ ناراض ہوجاتے ہیں۔بچو کوئی ہم کو ستائے تو ہمیں غصہ آتا ہے ،جب غصہ آتا ہے تو یا تو مارتے ہیں یا گالی دیتے ہیں ۔ہے نا؟چلئے ہم غصہ کو ختم بھی کرنے کا پلان بنائیں گے ،پیارے نبی نے یہ بھی کہا کہ اگر غصہ آجائے تو اعوذ ابا اللہ پڑھیں ،یا پانی پی لیں ،یا بیٹھ جائیں ،یا جگہ بدل لیں،یا لیٹ جائیں یا وضو کریں ،اس طرح کے کاموں سے غصہ ختم ہوجائیگا ان شاللہ ۔
بچو بتاو کیا آپ گالی دیں گے؟نہیں،کیا آپ لڑائی کریں گے ؟نہیں۔
بچو چالو آج ہم ایک پروجیکٹ بنائیں گے ۔ہم کو کن کن باتوں پر غصہ آتا ہے ایک لسٹ بنائیں گے ۔اور آپ غصہ کو ختم کرنے کے لئے کیا کیا کریں گے بتائیں۔امی کو ابو کو بھی غصہ آتا ہے نا اب ان کو بھی بتائین گے کہ غصہ آئے تو انہیں کیا کرنا ہے۔ٹھیک ہے نا ۔بہت اچھے بچے ۔آج کے لئے اتنا کافی ہے ۔