زکات کا اجر

زکات کا اجر
مسلم کی حدیث ہے کہ اللہ کے رسولﷺ نے فرمایا ایک آدمی راستے سے گزررہا تھا تو اس وقت آسمان سے ایک آواز آتی ہے کہ “اسق حديقة فلان ” اے بادل فلاں کے کھیت میں بارش برسا ۔ یہ سن کر وہ شخص رک جاتاہے اور چلنے والابادل تھوڑی ہی دیر میں آسمان ابر آلود ہو جاتاہے اور بارش شروع ہوجاتی ہے ۔ بارش کا پانی نالی کی شکل اختیار کرتاہے اور وہ دوڑتا ہوا اس پانی کا پیچھا کرتاہے تو دیکھتاہے کہ ایک باغیچہ ہے اس میں ایک آدمی ہے اور اسکے ہاتھ میں پھاوڑا ہے جس کے ذریعہ سے وہ اس پانی کو ادھر ادھر سیراب کر رہا ہے ۔ داخل ہونے والے نے کہا کہ کیا بات ہے کہ میں نے آسمان سے ایک آوازسنی اور اس آواز میں ایک نام بتا یا گیا تھا کیا تمہارا نام فلاں ہے ؟ ۔ وہاں پر بارش ہوئی اور وہاں سے پانی بہتاہوا تمہارے کھیت میں آیا کیا تمہارا نام وہی ہے جسکو میں نے آسمان سے سنا تھا ؟ کیا کرتے ہیں ؟ آپ کو نسا عمل کرتے ہیں جس کی بنا پر اللہ تبارک وتعالیٰ آپ پر بارش بھیج رہا ہے ؟ اس نے کہا کہ میں تو کوئی بڑا کام نہیں کرتا ، بس ایک کام کرتاہوں کے جو مال آتاہے اسکو تین حصوں میں تقسیم کرتاہوں ۔ ایک حصہ میں گھر کے کھانے کے لئے رکھ دیتاہوں اور ایک حصہ دوبارہ کھیت میں بونے کےلئے رکھتاہوں اور ایک حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کردیتاہوں ۔یہ بخاری مسلم کی حدیث ہے۔
اس حدیث سے ہم کو بہت ساری باتیں معلوم ہوتی ہیں ۔
1 اگر آدمی اللہ کے حقوق کے ساتھ بندوں کے حقوق بھی ادا کرتا ہے تو اللہ ہر حال میں اس کی مدد کرتا ہے،
2 اگر بندہ اللہ کی راہ مین خرچ کرتا ہے تو اللہ اس کی روزی میں برکت عطا فرماتا ہے۔
3 اگر بندہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے تو اللہ بارش نازل کرتا ہے۔
4 جو بندہ اخلاص سے کام کرتا ہے اللہ اس کی تمام بندوں کے درمیان خصوصی مدد کرتا ہے ۔
5 ایک آدمی اپنے گھر والوں کو کھلاتا ہے تو بھی ثواب کا حقدار ہے ۔
6 اس آدمی نے کھیتی باڑی کا کام اختیار کیا اور اسلام نے بھی کھیتی باڑی کو پسند کیا ہے۔جیسا کہ پیارے نبی کا فرمان ہے جب کوئی مومن بندہ ایک پودا لگاتا ہے اس درخت چاہے انسان فائدہ اٹھائے ،یا چرند پرند اس پودا اگانے والے بندے کو اجر ملتا ہے۔
7 جو بندہ بھی سخاوت سے کام لیتا ہے اس بندے کو ضرور فائدہ ہوتا ہے۔
زکات کے بے شمار فائد ے ہیں ،جن کو قرآن مجید کے آیات میں اور احادیث میں بیان کیا گیا ہے،ہم چند فائدے آپ کے سامنے پیش کرنے جارہے ہیں ۔
1 آدمی زکات ادا کرتا ہے تو بخیلی جیسی بری عادت سے محفوظ ہوجاتا ہے
2 زکات ادا کرنے والا نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتا ہے ۔
3 زکات ادا کرنا آدمی کے ایمان کی علامت ہے ۔
4 زکات اداکرنے سے دل صاف ہوتے ہیں ۔
5 زکات ادا کرنا یہ اللہ تعالی کی عطا کردہ نعمت پر شکر بجا لانا ہے ۔
6 زکات ادا کرنے والا گویا وہ جہنم کی آگ کو ٹھنڈی کرتا ہے گناہوں کی آگ کو بجھاتا ہے ۔
7 زکات ادا کرنے والا قیامت کے دن مال کے وبال جان بننے سے محفوظ ہوجاتا ہے۔
8 زکات ادا کرنے والا متقی کی صفت سے متصف ہوجاتا ہے
9 زکات ادا کرنے سے آدمی کے اخلاق عمدہ ہوتے ہیں۔
10 زکات ادا کرنے والا کل قیامت کے دن کے کوف سے محفوظ ہوجاتا ہے ۔
11زکات ادا کرنے والے کا مال محفوظ ہوتا ہے اور بڑھتا رہتا ہے ۔
12 زکات بہت سارے دلی اور بدنی امراض کی دوا ہے ۔
13 زکات ادا کرنے سے بلائیں تل جاتی ہیں اور بیماریوں سے بچ جاتا ہے ۔
14 زکات ادا کرنے سے لوگوں کی محبت ملتی ہے ۔
15 زکات ادا کرنے سے مال مین برکت ہی ہوتی ہے کبھی کمی نہیں ہوتی ۔
16 زکات ادا کرنے سے بارش نازل ہوتی ہے ۔
17 زکات ادا کرنے والا جہنم سے بچا لیا جاتا ہے جنت کا حقدار بنتا ہے ۔
18 زکات ادا کرنے والا اللہ کی تعریف کا حقدا ر بنتا ہے ۔
19 زکات ادا کرنے سے عمر مین برکت ہوتی ہے ۔
20 زکات ادا کرنے سے آدمی بری موت سے بچا لیا جاتا ہے ۔
21زکات ادا کرنے سے آدمی میں انکساری پیدا ہوتی ہے تکبر ختم ہوجاتا ہے ۔
22زکات اللہ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتی ہے ۔
23 زکات ادا کرنے والا فرشتون کی دعاون کا حقدار بنتا ہے ۔
24 زکات ادا کرنے سے روزی میں برکت ہوتی ہے ۔
25 زکات ادا کرنے سے دشمن پر گلبہ حاصل ہوتا ہے ۔
26 زکات ادا کرنے سے آدمی قحط سالی کے عذاب سے بچ جاتا ہے
27 زکات ادا کرنے سے جنت کے اعلی مقام کا ھقدار بن جاتا ہے ۔
28 زکات ادا کرنے سے آدمی نفاق سے بچ جاتا ہے ۔
29 زکات اداا کرنے سے شیطان کو تکلیف ہوتی ہے ۔
30 زکات ادا کرنے سے مرنے کے بعد بھی ثواب جاریہ قائم رہتا ہے ۔