لَا يَدْخُلُ الَجَنَّةَ قَاطِعٌ۔ بخاری و مسلم

پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا  جو آدمی رشتوں کو توڑنے والا ہے وہ جنت میں داخل نہیں ہوسکتا ہے۔

پیارے بچو ہم سب انسان ہیں   انسانوں  کی فطرت میں مل جل کر رہنا ہے انسان اکیلا  ہمیشہ  نہیں رہ سکتا ہے ،ہم  اکیلے  رہیں بے زار ہوجائیں گے،ہمارے ساتھ امی ابو،بھائی بہن ،چاچا چاچی،دادادادی،رشتہ دار ،پڑوسی ، دوست   سب  قریب قریب رہتے ہیں۔ہم دوسروں سے ملتے ہیں  بات کرتے ہیں ساتھ میں  رہتے ہیں اس کو تعلق یا رشتہ کہا جاتا ہے ۔

پیارے بچو  ہم سب مل کر رہتے ہیں   تو کبھی کبھی ہم کو دوسروں کے کام پسند نہیں آتے ،یا ہمارے کام دوسروں کو پسند نہیں آتے ،تو لڑائی ہوتی ہے  پھر ہم ایک دوسرے سے بات کرنا بند کردیتے ہیں۔بات کردیتے ہیں تو اس کو  قطع تعلق   یا رشتوں کو توڑنا کہا جاتا ہے ،اور یہ رشتوں کو توڑنے والے لوگ اللہ کو بالکل پسند نہیں آتے ہیں۔ اللہ اتنا غصہ ہوتے ہیں کہ ان کو جہنم میں ہی داخل کر دیتے ہیں۔

پیارے بچو     آپ لوگ  کسی  کے ساتھ لڑائی  نہیں  کریں گے،کسی کے ساتھ رشتہ نہین توڑیں گے،دوستی نہیں توڑیں گے ،بات کرنا بند نہین کریں گے،اچھے بچے ایسا کبھی نہیں کرتے۔

خاندان میں بڑے  لوگ لڑتے    رہتے ہیں  جھگڑا کرتے  رہتے ہیں  ، لیکن ہم لوگ نہیں لریں گے ا ن شاللہ۔کلاس میں کوئی ہماری پنسل  چھین  لے تو ہم لڑتے ہیں،کوئی  ہماری بک لے تو لڑتے ہیں ،اس طرح لڑنا  اچھی بات نہیں   ہے۔

پیارے بچو  آج سے  ہم لوگ سب کے ساتھ  محبت سے رہین گے ،سب کو سلام کریں گے ،سب کی عزت کریں گے،سب سے بات کریں گے،ان شاللہ ۔

ہم لوگ ایک پراجیکٹ  بنائیں گے : ہمارے جتنے  رشتہ دار ہیں   ان  سب کی لسٹ  بنائیں گے، ہفتہ  مین ایک مرتبہ ان سب کو کال کر یں گے ،ان کی خیریت معلوم کریں گے،ان سے ملاقات کرنے جائین گے۔اور ان کو اپنے پاس بلائین گے ان شاللہ ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply