دس سال کی عمر تک بچوں کو یہ دس باتیں سکھا دیں

دس سال کی عمر تک بچوں کو یہ دس باتیں سکھا دیں
1عزت دینا سکھائیں
اپنے بچے کو انسانیت کا درس دیں، اسے سکھائیے کہ یہ زندگی میں اس کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ خواہ وہ کوئی بھی صنف ہو لڑکا یا لڑکی سب کے بنیادی انسانی حقوق ادا کرنا لازم ہیں۔
2 غلطی ہونے پر گھبرانا نہیں چاہئے
انسان تو ہے ہی خطا کا پتلا اور جب بات بچے کی ہو تو اس سے بھی بہت سی غلطیاں سرزد ہو سکتی ہیں، ایک ماں کے ذہن میں ہمیشہ یہ بات رہنی چاہئے، لہٰذا غلطی ہو جانے پر بچے کو حوصلہ دیں۔ انہیں بتائیں کہ غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے اور غلطی سے ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ ملتا ہے۔
3 قابلیت اہم ہے مارکس اہم نہیں
بعض اوقات والدین کم گریڈ آنے پر بچے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں، کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ بچہ ان کی توقعات پر پورا نہیں اترا، لیکن یہاں ماں اور باپ دونوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ بہت اچھے گریڈ ضروری نہیں ہے ۔زندگی میں قابلیت ہی کام آتی ہے مارکس نہیں۔
4اپنے بچوں کا دوست بننا
ایک ماں کیلئے اپنے بچے کا دوست بننا ضروری ہے۔ اگر بچے کے ارد گرد دوست موجود ہیں، تو اس کے دوستوں میں آپ کو اپنی جگہ آسانی سے نہیں ملے گی، لہٰذا آپ ان پر اپنی نگرانی مسلط نہ کریں، بلکہ انہیں یہ احساس دلائیں کہ ان کے پیچھے آپ کی حمایت ہے اور وہ ہر معاملے میں آپ پر اعتماد اور بھروسہ کر سکتے ہیں۔
5 بچے کو کھل کر بولنے دیں
کچھ والدین اپنے بچے کے بجائے دوسرے بچے کی بات کو زیادہ فوقیت دیتے ہیں یا اپنے بچے کے سامنے دوسرے بچے پر زیادہ اعتبار کرتے ہیں، اسی وجہ سے وہ چپ ہوجاتا ہے اور والدین سمجھتے ہیں کہ ان کا بچہ ہی غلط ہے۔ یہ رویہ بچے کے مستقبل میں عدم تحفظ کو بڑھاتا ہے، اسے پتہ ہے کہ میرے والدین میرے ساتھ نہیں، لہٰذا وہ مستقل پریشان رہنے لگتا ہے، یہاں والدین بھی اپنی خامی دور کریں اور بچے کی بات مکمل ہونے سے پہلے اسے خاموش نہ کروائیں۔
6دوسروں کے دیکھا دیکھی نہ کریں
بچوں کو سکھائیں کہ دوستوں کے ہر غلط یا خود کے لئے نامناسب فیصلے کو صرف اُن کے ساتھ رہنے کے لئے کبھی قبول نہ کریں، بلکہ دوستوں میں اپنا مسئلہ اور نکتہ نظر ضرور بتائیں، اگر وہ دوست ہوں گے تو آپ کی بات ضرور سمجھیں گے۔کوئی بھی کھیل ،کوئی بھی زبان ،کوئی سبجیکٹ دوستوں کو دیکھ کر نہ کریں بلکہ اپنی دلچسپی کو دیکھ کر کریں ۔
7سوال کرنے میں حرج نہیں ہے
سوالات پوچھنا غلط عمل نہیں سوال کرنا بچے کا حق ہے، بجائے اس کے، کہ آپ کی ڈانٹ کے ڈر سے بچہ دکھاوا کرتا رہے کہ وہ سب کچھ سمجھ گیا ہے، لہٰذا بچوں کے پے در پے سوالات پر ردعمل ظاہر کرنے کے بجائے پرسکون طریقے سے جواب دینے کی کوشش کریں اور سوال جواب کے اس عمل کو آسان بنائیں۔
8جان ہے تو جہان ہے کی تعلیم دیں
بچے کو یہ بات بتائیں کہ اگر آپ کی طبیعت اچھی نہیں تو کلاس میں کھڑے ہو کر اپنی ٹیچر کو اپنی کیفیت ضرور بتائیں، اسے بتائیں کہ کلاس اور تعلیم بہت ضروری ہے، لیکن صحت کا خیال رکھنا اس سے بھی پہلے ضروری ہے۔
9بچوں کو انکار کرنا بھی سکھائیں
بچوں کو سمجھائیں کہ اگر وہ کسی چیز کے ساتھ مطمئن نہیں ہے، یا کوئی اور مسئلہ درپیش ہے، تو اس چیز کے لئے انکار کریں۔اور انکار کرنے کی وجہ بتائیں ۔ہر چیز جو سمجھ میں یا نہ آئے یس نہ کہیں بلکہ سمجھ میں آئے تو یس کہیں اگر نہ آئے تو سوال کریں ۔
10غلطی تسلیم کرنا بڑائی ہے
ایک ماں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اوائل عمری میں بچے کو یہ بتائے کہ اپنی غلطی مان لینے سے کوئی چھوٹا نہیں ہوجاتا، بلکہ یہ بڑے پن کی نشانی ہے، اس لئے زندگی میں کبھی بھی یہ محسوس ہو کہ تم غلط سوچ رہے تھے تو اسے قبول کرنے میں کبھی دیر نہ لگانا۔
یہ بچے کی تربیت کے لئے ملحوظ خاطر رکھنے والے وہ چھوٹے چھوٹے اصول ہیں، جنہیں اپنا کر ایک ماں اپنے بچے کی اچھی شخصیت کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرسکتی ہے۔
Nice