حسن خاتمہ کس کو کہتے ہیں ؟

حسن خاتمہ کس کو کہتے ہیں ؟
حسن خاتمہ صرف یہی نہیں کہ ہماری موت اس حال میں آئے کہ ہم نماز میں رہیں یا حالت سجدے میں رہیں،یا قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے آغوش موت میں جائیں ، کیوں کہ خود پیارے نبی کا انتقال اپنے بستر علالت پر ہوا،آپ کے سب سے قریبی ساتھی ابو بکر صدیق کا انتقال بستر علالت پر ہوا۔تاریخ اسلام کے سب سے بڑے مجاہد خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کا انتقال بھی بستر پر ہی ہوا۔جنہوں نے لگ بھگ 100 جنگوں میں شرکت کی ۔
لیکن اصل میں حسن خاتمہ یہ ہے کہ ہماری موت اس حال میں آئے جب ہم شرک سے پاک ہوں۔
حسن خاتمہ یہ ہے ہماری موت اس وقت آئے جب ہم نفاق سے پاک ہوں،
حسن خاتمہ یہ ہے کہ ہماری موت اس حال میں آئے جب ہم بدعت وخرافات سے پاک ہوں۔
حسن خاتمہ یہ ہے کہ ہماری موت اس وقت آئے جب ہم کتاب وسنت کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہوں۔
حسن خاتمہ یہ ہے کہ ہماری موت اس وقت آئے جب ہم دھوکہ سے پاک ہوں،
جب ہم جھوٹ سے پاک ہوں،
جب ہم ریاکاری سے پاک ہوں،
جب ہم بندوں کے حقوق پورے کئے ہوں،
جب ہم قرض سے پاک ہوں،
جب ہم غیبت سے پاک ہوں،
جب ہم کسی کی دل آزاری سے پاک ہوں،
جب ہمارے تعلقات پڑوسی سے بہتر ہوں ،
جب ہمارے کاروبار میں حرام کمائی نہ ہو،
جب ہم پنج وقتہ نمازی ہوں،
جب ہم صاحب نصاب ہوں تو زکات ادا کر چکے ہوں،
جب آنکھیں گناہوں سے محفوظ ہوں،
جب ہمارے کان گناہوں سے محفوظ ہوں،
جب ہمارے ہاتھ گناہوں سے محفوظ ہوں،
جب ہمارے دل صاف ستھرے ہوں ۔
جب ہمارے دل خواہشات سے ہاک ہوں،
اگر ہماری کیفیت میں اس طرح کی چیزیں محسوس ہوں اور فرشتہ موت کا پیغام لائے تو سمجھ لیں ہم واقعی اللہ کے پاس رضامندی کے ساتھ جارہے ہیں۔کوشش کریں کہ وقت سے پہلے ہم ان سارے اچھے کاموں کے ساتھ تیار ہوجائیں ۔جب موت آئے تو یہ کہہ سکیں کہ میرے پاس اتنے اعمال تو ضرور ہیں جن کو میں اللہ کے سامنے پیش کر سکتا ہوں۔ اور بخشش کی امید رکھ سکتا ہوں۔ہر دن عذاب قبر کو یاد کریں ،ہر دن نہاتے ہوئے سر پر تھوڑا گرم پانی ڈال کر تصور کریں کہ جہنم کا کیا حال ہوگا ۔
Yes
Mashallaha
Barkallahu feekum Hbaeebi
Asslamoalaikum
Jazak Allah Khair