جو حج نہیں کر سکتے کیا کریں؟

ناظرین حج کے دن قریب اتے جارہے ہیں  ھاجیوں کے قافلے  روانہ ہورہے ہیں،حج کو جانے والے تیاری کر رہے ہیں،جن لوگوں کو حج کو جانے کا موقعہ نہیں مل رہا ہے وہ حسرت بھری نظروں سے حاجیوں کے قافلے کو دیکھ رہے ہیں ،ہر سچے پکے مسلمان کی خواہش ہوتی ہے زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ ھج کا موقعہ ملے۔کچھ  لوگوں کے پاس   بے شمار مال پڑا ہوا    ہے  لیکن انہیں  اپنے کاروبار   میں اس قدر مگن ہیں کہ ان کو وقت ہی نہیں ملتا ہے،کچھ لوگوں کو  بیماری اور بڑھاپے کی وجہ  سے رکاوٹ ہے،کچھ لوگوں  کے پاس خواہش بڑی شدت کے  ساتھ ہوتی ہے لیکن ان کے پاس مال  میسر نہیں رہتا ہے  جس کی وجہ سے وہ محرومی محسوس کرتے ہیں۔4

لیکن ہم ایسے تمام  لوگوں  کو اس بات کی تسلی دینا چاہتے ہیں کہ اگر اللہ نے  ہم کو حج کی توفیق  نہیں دی ہے تو کیا ہوا حج کا ثواب کا پانے کے لئے اعمال بتا رکھے ہیں  جس پر عمل کرتے ہوئے   ثواب ھاصل کیا جاسکتا ہے۔

حج کا ثواب حاسل کرنے کا یک طریقہ  یہ ہے کہ رمضان میں عمرہ کریں ،اگر کوئی رمضان میں عمرہ کر لیتا ہے تو اللہ اس کو حج کا ثواب  دیتا ہے،جیسا کہ جابر  بن عبد اللہ  کہتے ہین کہ   پیارے نبی صلی اللہ نے فرمایا ۔رمضان کے مہنہ میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے ۔بخاری

حج کا ثواب حاصل کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اپنے  ،مال سے  دوسرے لوگوں  کو حج کرائے ،جتنے لوگوں کو حج کرائیں گے اتنے حج کا ثواب ملےگا انشا اللہ ۔

حج کا ثواب   حاصل کرنے کا تیسرا طریقہ  یہ ہے ترمذی کی حدیث ہے انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے کہا  کہ جو آدمی فجر کی نماز پڑھ کر اسی مقام پر  سورج نکلنے تک بیٹھا رہے  پھر سورج نکلنے کے بعد 2 رکعت نماز پڑھے  تو اس کو ایک حج اور عمرہ کا ثواب ملتا ہے ۔

حج کا ثواب حاصل کرنے کا چوتھا طریقہ یہ ہے طبرانی کی حدیث ہے شیخ البانی رحمہ اللہ نے صحیح کہا ہے  ابو امامہ   کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا  جو آدمی صبح سویرے مسجد کو نکلتا ہے اس کا مقصد  خیر سیکھنا یا سکھانا ہو تو  اس کو ایک مکمل حج کا ثواب ملتا ہے۔

اس حدیث  سے  مسجد میں    رکھے جانے والے درس کی ،بیان کی فضلیت بھی معلوم ہورہی ہے  جو بیان کرتا ہے وہ بھی حج کا ثواب حاصل کرتا ہے اور  جو سیکھتا ہے وہ بھی   حج کا ثواب حاصل کرتا ہے۔

حج کا ثواب حاصل کرنے کا پانچواں طریقہ  یہ ہے  ابوداود کی حدیث ہے  شیخ البانی نے صحیح کہا  ،ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی اپنے گھر سے وضو کر کے فرض نماز پڑھنے کے لئے مسجد   کو جاتا ہے اس کو حج کا ثواب ملتا ہے۔

الغرض یہ پانچ طریقے ہیں جن سے ہم حج کا ثواب حاصل کر سکتے ہیں،لھذا جن کو حج کرنے کا موقعہ نہیں مل رہا ہے یا ان کے پاس استطاعت نہیں ہے،یا مال نہیں ہے  وہ افسوس کرنے کے بجایئے ان اعمال کو انجام دیتے ہوئے حج کا ثواب ھاصل کرتے رہیں۔

ان تمام احادیث  سے  کوئی یہ مطلب نہ نکالے جب انہی اعمال سے  حج کا ثواب مل رہا ہے  تو پھر اتنا مال خرچ کر کے  حج کی ضرورت کیا ہے،اگر آدمی کے پاس استطاعت ہوتو  اس پر حج فرض ہے،ان اعمال سے اس کا فریضہ ادا نہیں ہوتا ،اس کو زندگی میں ایک مرتبہ  حج کرنا ہی پڑےگا۔ہاں البتہ جس کے پاس مال نہیں ہے استطاعت نہیں ہے تو وہ مایوس نہ ہو،شکوے نہ کرتا پھرے،بلکہ اللہ کا شکر اددا کرے کہ اس  نے  حج کا ثواب حاصل کرنے کے دوسرے بھی راستے بنا رکھے ہیں جہاں سے ثواب حاصل کیا جاسکتا ہے۔ان اعمال سے  اصل حج ختم نہیں ہوتا اس کو استطاعت ہونے کی صورت میں ادا کرنا ضروری ہے۔

ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ ہم سب کو زندگی کم از کم ایک مرتبہ حج کرنے کی توفیق  عطا فرمائے ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply