جنت کا پہلا دن

اس دن کا تصور کریں جس دن   آپ جنت   کے دروازے سے اندر  داخل ہوں گے آپ کا محل آپ کو بتایا جائیگا،اپ اپنے محل میں داخل ہوں گے

جب آپ اپنے محل کی اونچائی پر کھڑے ہو کر جنت کے خزانوں اور اسکی نہروں کو دیکھ رہے ہونگے !

آپکے آسمان اور زمین تبدیل ہو چکے ہونگے !

دودھ شہد شراب اور انتہائی سفید پانی کی نہریں !

سونے اور چاندی کے محلات !

تاحدنگاہ موتیوں کی سر زمین !

خوشبو  کے پہاڑ  ،

ہر طرف عمدہ خوشبو

گھنے گھنے بڑے بڑے  درخت اور انکی سونے کی ڈالیاں  اور تنے !

مختلف رنگ و شکل کے پھل !جن کا مزاہ الگ،جن  کی خوشبو الگ ،

نوکر چاکر,  عظیم سلطنت ,بلند مقام !

خوبصورت آنکھوں والی حور و غلمان !

نہ عبادت  کی فکر ،نہ نماز کی فکر ،نہ روزہ نہ زکات،نہ کام کی فکر،نہ بیماری ڈر ،نہ پکوان کی  محنت،نہ راشن    کا ڈر،نہ ٹیکس کا ڈر ،نہ ٹرافک     نہ پولیشن،نہ پولس   کا   چالن،نہ ہاسپٹل،،نہ  کوئی لیڈر،نہ کوئی    سی یم ،نہ کو ئی پی یم، عجیب منظر ہوگا،کتنا بھی کھائیں کچھ بھی کھائیں   نہ کوئی بل نہ کوئی ڈاکٹر ،جو دل میں آئے وہ کھائیں جب دل میں آئے، جائیں آئیں کوئی پابندی نہیں ۔

آپ کو یہ پروانہ دے دیا جائیگا  کہ اب آپ ہمیشہ جوان رہیں گے کبھی بھی بوڑھے نہیں ہوں گے !

ہمیشہ تندرست رہیں گے کبھی بیمار نہ ہوں گے!

ہمیشہ زندہ رہیں گے کبھی موت نہ آئے گی!

ہمیشہ خوشیوں میں رہیں گے کبھی غم نہ دیکھیں گے!

اپنے اھل و عیال میں سے جسے آپ کھو چکے ہیں , اللہ تعالی آپ سب کو وہاں اکٹھے کرے گا !

ایسی جنت کہ۔۔۔

جسے آج تک کسی آنکھ نے نہیں دیکھا ۔۔

کسی کان نے نہیں سنا اور نہ ہی۔۔

کسی انسان کے دل پر اسکا خیال گذرا ہے !

حضرت آدم سے ملاقات ہوگی،حضرت  ابراہیم سے ملاقات  ہوگی ہم بات کریں گے کیسے  اسماعیل کو ذبح کرنے تیار ہوگئے،کیسے  آگ کودنے تیار ہوگئے،دیر تک ابراہیم سے ملاقات ہوگی ،دیر تک باتیں ہوں گی،ان شاءاللہ۔اسی طرح ہر نبی باتیں ہوں گی،آخری نبی جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے  بھی ملاقات ہوگی،صحابہ کرام سے ملاقات ہوگی،صدیق وفاروق  ،غنی ومرتضی سے ملاقات ہوگی ،بلال وعمار  سے ملاقات ہوگی۔

اور سب سے بڑھ کر اللہ رب العزت کی زیارت ہو گی!

*ذرا سوچئے:*

کیا یہ سب نعمتیں اس بات کی مستحق نہیں کہ اس چھوٹی سی زندگی میں اللہ رب العزت کے احکامات کو پورا کیا جائے ؟

اور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے مبارک طریقوں کو اپنایا جائے ؟

اور گناہوں سے دور رھا جائے ؟

اور عمل میں اخلاص پیدا کیا جائے ؟

کیا یہ نعمتیں فجر کی نیند سے بڑھ کر نہیں ہے؟کیا یہ نعمتیں  ہمارے کاروبار  سے بڑھ کر نہیں ہیں؟کیا یہ نعمتیں    ہماری دنیا سے بڑھ کر نہیں ہیں؟ہاں جنت کی نعمتوں کے مقابلے  میں   اس دنیا کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

پروردگارا  ہمیں اور جن سے ہم محبت کرتے ہیں , ھمارے والدین, بھائیوں اور بہنوں کو دوست واحباب کو  فردوس اعلی میں بغیر حساب اور عذاب کے جمع کرنا

(آمین یا رب العالمین )

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply