بیٹی کیا ہے؟

ایک عورت اپنی دو بیٹیوں کو ساتھ لے کر ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں آئی، تو انہوں نے اس عورت کو تین کھجوریں دیں ، اس عورت نے ایک ایک کھجور دونوں بیٹیوں کو دی ، اور تیسر کھجور  خود کھانا چاہتی تھی  لیکن بچیوں نے اس کھجور کو بھی کھانا چاہا تو اس عورت نے اس کے (بھی )دو ٹکڑے کر کے دونوں بیٹیوں کے درمیان تقسیم کردی ، عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اس کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

تمہیں تعجب کیوں ہے ؟ وہ تو اس کام کی وجہ سے جنت میں داخل ہوگئی

(سنن ابن ماجہ : 3668 ، ، صحیح ابن ماجہ : 2973)​

ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:”تم میں سے کسی کے پاس تین لڑکیاں یاتین بہنیں ہوں اوروہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے تو جنت میں ضرور داخل ہوگا ”۔ ترمذی

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:” جوشخص لڑکیوں کی پرورش سے دوچار ہو، پھر ان کی پرورش سے آنے والی مصیبتوں پر صبرکرے تو یہ سب لڑکیاں اس کے لیے جہنم سے آڑ بنیں گی ”۔ ترمذی

بڑے نادان ہیں وہ جو بیٹیاں زیادہ ہونے سے روتے اورشکوہ شکایت کرتے ہیں حالانکہ تجربہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بیٹے جب بڑے ہو جاتے ہیں تو اپنی بیوی اور اولاد کی محبت میں غرق ہو کر ماں باپ کو پوچھتے بھی نہیں ،  بہت کم  بیٹے ایسے ہوتے ہیں، جو صاحب اولاد ہوکر بھی اپنے ماں باپ سے محبت اور الفت رکھتے ہیں،  اس کے برخلاف  بیٹیاں زندگی بھر  اپنے ماں باپ کی محبت نہیں چھوڑ تیں اور ہمیشہ ان کی خدمت کرتی رہتی ہیں، مبارک ہے بیٹا یا بیٹی جو ہمارا رب اورہمار ا مالک ہم کو عنایت فرمائے، اللہ تعالی سے یہ دعا ما نگنی چاہئے کہ بیٹا ہو یا بیٹی صالح اور نیک بخت ہو۔اوراگربیٹاہوا لیکن نکما اورنافرمان تواس سے سو درجہ بیٹی بہترہے۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply