۔بچے کی بات غور سے سننی چاہئے اور اس کے ہر لفظ کو اہتمام سے سن کر اس کے مشکل کو حل کرنا چاہئے۔

2۔بچے کو ایسی تربیت دیں کہ وہ اپنی مشکلات خود حل کرنا سیکھے۔کہیں اگر آپ جانتے ہیں کہ باوجود کوشش کے وہ کامیاب نہیں ہورہا ہے تو آپ چپکے سے اس انداز سے اس کی مدد کریں کہ اسے پتہ نہ چلے۔ایسا کرنے سے اس میں آگے بڑھنے کا حوصلہ اور خوداعتمادی پیدا ہوگی۔

3۔بچے کو احترام اور شفقت کے نگاہ سے دیکھیں۔اس کو اچھا بدلہ دیں اگر وہ کوئی اچھا عمل کرے۔

4۔بچوں کو قسمیں کھانے پر مجبور نہ کریں بلکہ انہیں سچ بولنے کی تربیت دیں اور ان کے ذہن میں یہ بات ڈال دیں کہ بغیر قسم کھائے تمہاری بات درست مانی جاسکتی ہے۔

5۔زیادہ ڈراوا دینے اور سزا کی باتیں سنانے سے پرہیز کریں۔کبھی کبھی یہ کہہ دیتے ہیں بات سنو ورنہ اندھیرے کمرے مین بند کردین گے ،یا کسی بڑھیا کو دیں گے اس طرح کی خوفناک باتیں ہر گز نہ کریں ۔

6۔بچے کو یہ احساس مت ہونے دیں کہ وہ برا بچہ ہے یا وہ نالائق  ہے ،یا بد صورت ہے،یا کوئی جسمانی نقص کا تذکرہ کر کے احسا س کمتری میں مبتلا نہ کریں ۔

7۔اکثر بچے بہت سوالات کرتے ہیں۔ایسی صورت میں سوال کرنے پر بچے کو ڈانٹنا نہیں چاہئے بلکہ اس کے تمام سوالات کے تفصیلی اور تسلی بخش جوابات دیں ۔وہ ایک ہی سوال کو بار بار کریں گے لیکن  بڑے سبر کے ساتھ  جواب دینا چاہئے ۔

8۔بچے کو محبت اور پیار سے سینے سے لگائیں اور اسے احساس دلائیں کہ والدین تم سے بہت پیار کرتے ہیں۔اور تم انہیں بہت عزیز ہو۔اس سے کہیں کہ وہ بہت ذہین ہے ،بہت خوبصورت ہے ،آپ  اس سے بہت پیار کرتے ہیں،آپ کو فخر ہے کہ وہ آپ کا بیٹا ہے ۔

9۔بعض معاملات میں بچے سے مشورہ لیں اور اس کے مشورہ پر عمل کریں۔اگر کوئی بات اس کی سمجھ میں نہ آتی ہو تو سمجھائیں اور اس کی اصلاح کریں۔

10۔گھر کے اندر اپنی پسند کی جگہ میں ٹھہرنے کے معاملے میں بچے کی طبیعت کا خیال رکھیں۔ہر معاملے میں بچوں کے جذبات کو مجروح ہونے نہ دیں ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 3 / 5. Vote count: 2

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply