بچوں کو آنکھوں کے تارے ایسے بنائیں

بچوں کی تربیت کیسے کریں ؟
اعداد : نورالدین عمری۔ یم ائے ،یم فل
۱۔ہمارے بچوں کو سب سے پہلے عقیدہ توحید سکھانے کی ضرورت ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کو ایک مرتبہ اونٹ پر سوار ہوکر سمجھایا تھا ،جب کچھ مانگنا ہوتو اللہ سے مانگو ،اگر مدد کی ضرورت ہوتو اللہ سے مانگنا ،ساری دنیا مل کر نہ تم کو فائدہ پہنچا سکتی ہے نہ نقصان ۔
2۔پھر دھیرے دھیرے بچے سے سوال کریں کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو کس لیے پیدا کیا ہے؟سوال سے بچے کے اند جواب جاننے کی خواہش پیدا ہوجائے گی۔لہٰذاآپ انہیں اب یہ ذہن نشین کرادیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو اپنی عبادت اور اپنے احکام پر عمل کرنے کے لیے پیدا کیا ہے۔ہمارے لئے ضروری ہے ہم وہ کام کریں جن سے اللہ کوش ہوتا ہے ۔اب پھر بچوں سے پوچھیں کہ وہ کن کاموں سے خوش ہوتا ہے۔اگر ممکن ہوتو بچوں سے اچھے کاموں کی ایک list تیار کروائیں اور گھر کے دیوار پر لٹکائیں ۔
3۔بچوں کے دلوں میں کسی سے محبت پیدا کرنے کے لئے اس کے انعام واکرام نعمتوں کا ذکر زیادہ کرنا چاہئے ۔لھذا ا اللہ سے محبت پیدا کرنے کے لئے اس کے ذہن میں جہنم اور اللہ تعالیٰ کے عذاب کا تصور بہت زیادہ نہیں ڈالنا چاہئے۔تاکہ اس کے دماغ میں اللہ تعالیٰ کا تصور محض ڈر اور خوف کی صورت میں متمثل نہ ہو۔بلکہ اسے یہ ذہن نشین کرانا چاہئے کہ اچھے اچھے کام کرنے پر یہ یہ نعمتیں ملیں گی۔ہاں کبھی اگر بچہ شرارت کرے تو ہلکے انداز میں اسے جہنم اور عذاب سے بھی ڈرانا چاہئے۔ورنہ عمومی طور پر نعتوں کا ذکر بہتر ہے۔
4۔بچے کو ہر وقت اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو یاد دلانا چاہئے۔اسے بتادیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو اس طرح خوبصورت بنایا،ہمیں یہ خوبصورت دنیا دی،ہمیں کھانا دیا ،پیسے دیئے وغیرہ۔ہمیں کھلونے دئے ،مٹھائیاں دیں ،کپڑے دئے ، اس سے بچے کی اللہ تعالیٰ کی ذات سے محبت پیدا ہوجائے گی۔
5۔بچے کے دماغ میں یہ بات بخوبی ڈال دیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ہر حال میں دیکھ رہا ہے۔چاہے ہم اکیلے ہوں،بند کمرے میں ہوں یا چادر میں چھپے ہوں۔اللہ ہم ہر حال میں دیکھ رہا ہے اس لیے اکیلے میں گناہوں کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہئے۔
6۔بچوں کو دعائیں سکھائیں۔ہر کام کے شروع میں بسم اللہ کہنا،کھانے کے بعد الحمدللہ کہنا،وغیرہ دیگر اذکار اور دعائیں یاد کرادیں۔اگر ممکن ہوتو گھر میں ڈئیننگ ٹیبل کے پاس کھانے کی دعا ،کھانے کے بعد دعا ،سونے کی جگہ سونے سے پہلے کی دعا ،اور سو کر اٹھنے کی دعا ،بیت الخلا کے باہر داخل ہونے اور نکلتے وقت کی دعا ،گھر نکلتے ہوئے ،نکلنے کی دعا لگائیں ،جب ان دعاوں پر بار بار نظر پڑےگی تو خود بخود دعائیں پڑھنے کی عادت پڑھ جائیگی۔
7پیارے نبی کے اچھے اخلاق کا ذکر بچے کے سامنے بار بار کریں۔تا کہ اس کے دل میں حضورﷺ کی محبت بیٹھ جائے۔اس کے سامنے سیرت طیبہ کے واقعات پیارے انداز میں بیان کریں۔اس طرح بچہ رسول اللہ کی ذات مبارک کو اپنا آئیڈیل بنائے گا۔بچے کو رسول اللہ پر درود بھیجنے کی بھی عادت ڈال دیں۔
8۔بچوں کو تقدیر کے بارے میں بھی سمجھاتے رہیں۔کہ اللہ جو کچھ چاہتا ہے وہ ہوجاتا ہے اور جو وہ نہیں چاہتا وہ خود نہیں ہوسکتا۔سب کچھ اللہ تعالیٰ کے قبضہ میں ہے۔
9۔بچوں کو ایمان کے پانچ ارکان یاد کرائیں۔یعنی کلمہ طیبہ،نماز ،روزہ،زکوٰۃ ،حج۔
10۔عقیدہ سے متعلق بچے سے سوالات کریں۔مثلاً اس سے پوچھیں کہ تمہارا رب کون ہے؟تمہارا دین کیا ہے؟ تمہارا نبی کون ہے؟ہمیں کس نے پیدا کیا ؟کون ہمیں رزق دیتا ہے،کون ہمیں کھلاتا پلاتا ہےاور ہمیں بیماری سے شفایاب کرتا ہے؟زمین کس کی ہے؟ ٓسمان کس کا ہے ؟زمین وآسمان کو کس نے پیدا کیا ہے؟پرندوں کو کس نے پیدا کیا ہے؟