بنی اسرائیل کے ایک آدمی کی کہانی

بنی اسرائیل کے ایک آدمی کی کہانی
پیارے بچو ہم آپ کو آج ایک ایسے آدمی کی کہانی سنا ئیں گے اللہ نے جس کے کھیت خاص طور پر بارش برسائی تھی ۔ہمارے اور آپ کے پیارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ السلام نے پچھلے زمانے کا ایک قصہ سنایا ۔
قدیم زمانے میں ایک مرتبہ ایک آدمی زمین کے ایک صحرائی ٹکڑے پر کھڑاتھا ۔ اچانک اس نے بادل میں سے ایک آوازسنی : فلاں کے باغ میں پانی برسا دو ۔ وہ بادل ایک جانب ہٹا اور ایک پتھریلی زمین پر اپنا پانی انڈیل دیا ۔ پانی کے بہاؤ والی ندیوں میں سے ایک ندی نے وہ سارا پانی اپنے اندر لے لیا ۔ وہ شخص پانی کے پیچھے پیچھے چل پڑا تو وہاں ایک آدمی اپنے باغ میں کھڑا اپنے کدال سے پانی کا رخ ( اپنے باغ کی طرف ) پھیر رہا تھا ۔ اس نے اس سے کہا : اللہ کےبندے !تمھارا نام کیا ہے؟اس نے کہا : فلاں ! وہی نام جو اس نے بادل میں سنا تھا ۔ اس ( آدمی ) نے اس سے کہا : اللہ کے بندے! تم نے مجھ سے میرانام کیوں پوچھا ہے؟اس نے کہا : میں نے اس بادل میں ،جس کا یہ پانی ہے، ( کسی کو ) یہ کہتے سناتھا ۔ فلاں کے باغ میں پانی برسا دو۔ تمھارا نام لیا تھا ۔ تم اس میں کیا کرتے ہو ۔ اس نے جواب دیا جب تم نے یہ بات کہہ دی ہے تو میں (تمھیں بتادیتا ہوں ) اس باغ سے جو کچھ حاصل ہوتا ہےمیں اس پر نظر ڈال کر اس کو تین حصوں میں تقسیم کرتا ہوں ۔اس میں سے ایک حصہ صدقہ کردیتا ہوں ایک حصہ میں اور میرے گھروالے کھاتے ہیں ۔ اور ایک حصہ اسی ( باغ کی دیکھ بھال ) میں لگادیتا ہوں ۔پیارے بچو یہ قصہ ( صحیح مسلم : 7473 )میں بیان کیا گیا ہے ۔
پیارے بچو ! اس قصہ سے ہم کو چند نصیحتیں حاصل ہوئی ہیں جن میں سے بعض یہ ہیں ۔
1 جب بھی ہمارے کھیت میں فصل ہوتی ہے اناج آتا ہے تو اسی وقت اس کی زکات نکالنا چاہئے ۔
2 جب ہم صدقہ کرتے ہیں اللہ ہمارے مال کی حفاظت کرتا ہے ۔
3 اللہ تعالی اپنے مخلص اور خرچ کرنے والے بندوں کی غیب سے مدد فرماتا ہے۔
4ایک آدمی اپنے گھر والوں پہ خرچ کرتا ہے تو یہ بھی صدقہ ہے۔
5پیارے بچو بارش اللہ کی بہت بڑی رحمت ہے۔
6 نیک لوگوں کے اناج میں برکت ہوتی ہے ۔