اگر اسی وقت موت آجائے تو کیا آپ تیار ہیں؟

ایک آدمی  نے سوال کیا  ،،،،1اچھا یہ بتاو کیا تم چاہتے ہو  کہ اسی حال مین تمہاری موت آجائے؟

کہا نہیں

۔2 اچھا کیا تم نے  مکمل توبہ کر چکے ہو؟

 کہا نہیں۔

3 اچھا اس کے علاوہ بھی کوئی دنیا ہے جس میں عمل کر سکیں ؟

 کہا نہں۔

4 اچھا کیا انسان کے پاس 2 جان ہیں کہ ایک مر جائے تو دوسری سے عمل کر سکے

،کہا نہین۔

5 اچھا  کیا تم موت سے بچنے کی ترکیب جانتے ہو؟

 کہا نہیں۔

6 اچھا کیا تم ابھی زندگی کا حساب دے سکتے ہو؟

کہا نہیں۔

7  اچھا کیا تمہارا نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوگااس کا یقین ہے؟

 کہا نہیں ۔

پھر تم کیا کر رہے ہو؟عقل مند ہو تو ابھی شروع کر دو۔کیوں اپنا ضائع کر رہے ہو؟عمل کرتے رہو   ،یہ تھوڑے تھوڑے اعمال  پہار بنا جاتے ہیں،اور یہ چھوٹے چھوٹ  گناہ پہاڑ بن جاتے ہیں،جس قدر گناہ کے راستے پر  دور جاوگے اسی قدر واپسی ناممکن ہوگی۔لھذا  فکر کرو  اس گھر کی جو کبھی پرانا ہونے والا نہیں ہے ،یہ دنیوی گھر چند سالوں میں ہی پرانا ہوجاتا ہے۔پھر   گر بھی جاتا ہے۔عقل مند وہی ہے جو  وقت سے پہلے تیاری کر لیتا ہے ۔اور جو نہ کرے وہ دنیا کا سب سے بڑا  بےوقوف ہے۔اا

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply