اولاد صرف ہماری نہیں بلکہ امت کی امانت ہے

اولاد صرف ہماری نہیں بلکہ امت کی امانت ہے

دور حاضر میں ماں باپ اپنے بچوں کے کھانے  پینے ،پہننے اوڈھنے کی  جتنی فکر کرتے ہیں اس میں  سے دس فیصد بھی تربیت کی فکر کریں تو معاشرہ کامیاب ہوسکتا ہے۔ہان ایسے ماں باپ بھی  بڑی تعداد مین ہیں  جو اپنے بچوں کی دینی اخلاقی تربیت چاہتے ہیں،اس سلسلہ مین خواہشات بڑی بڑی ہوتی ہیں لیکن عملی طور پر کچھ ایکشن نہیں  لیا جاتا ہے۔

آج ماں باپ کی بھی ذمہ داری  ہے کہ وہ اولاد کو صرف اپنی اولاد نہ سمجھیں بلکہ یہ سمجھ کر تربیت دیں کہ یہ امت کی امانت ہیں  ،آپ کا بیٹا صرف آپ کا نہیں ہے  بلکہ وہ کسی کا شوہر  بننے والا ہے  کسی کا   داماد بننے والا ہے کسی کا پڑوسی ہے کسی کا ملازم ہے کسی کا ذمہ دار بننے والا  ہے  کسی کا پاٹنر ہے وہ کسی کا   ڈاکٹر ہے کسی کا وکیل بننے والا ہے،کسی کا  استاذ  بننے والاہے کسی کا شاگرد بننے والا ہے کسی کا انجنیئر  بننے والا ہے الغرض  اولاد صرف ماں باپ کی نہین بلکہ پوری امت کی امانت ہوتی ہے

آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنے بیٹے کو کامیاب شوہر بننے کے گر سکھائیں  ، اپنی بیٹی کامیاب بیوی بننے کے گر سکھائیں  ،بیٹی کو سکھا ئیں  کہ ماں باپ کے پاس   تم کو جو محبت  ملتی ہے یہ وراثتی محبت ہے ،جو ہر حال میں ملتی ہے ۔کام کرو تو بھی محبت ،نہ کرو تو بھی محبت ،جلدی اٹھیں تو بھی  محبت  نہ اٹھیں تو بھی محبت ،ہر حال میں محبت  ملتی ہے ۔لیکن سسرال میں یہ وراثتی محبت ملنے والی نہیں ہے ،وہاں اخلاق سے ،کردار سے ،خدمت سے ،میٹھی زبان سے ،انکساری سے ،مسکراہٹ سے ،ادب سے ،سلیقہ مندی سے محبت کو پیدا کرنا پڑےگا ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.3 / 5. Vote count: 22

No votes so far! Be the first to rate this post.

1 thought on “اولاد صرف ہماری نہیں بلکہ امت کی امانت ہے

  1. Allahtala aap se bohat behtireen Kaam leraha hamare liye jo aap elm sikha rakhe hai. Allahtala aap ko kamiayab kare. Aameen.

Leave a Reply