اماموں کی ذمہ داری

اماموں کی ذمہ داری
معاشرہ میں مسجد کا مقام بہت بڑا ہے اور اس میں امام کا مرتبہ اور بڑا ہے ،ہمارے سماج کے سدھار میں امام کی بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے،معاشرہ کی اصلاح مین امام کلیدی رول انجام دے سکتا ہے،بشرطیکہ امام کی قدر کریں ،اس سے صحیح طور پر کام لیں،کچھ چیزوں مین اس کی رہنمائی کریں،اور کچھ چیزوں مین اس سے رہنمائی لیں،اب رمضان آرہا ہے مسجدیں مصلیوں سے بھرنے والے ہیں،صفیں بھرنے والی ہیں ،ایسے موقعہ پر امام کو چاہئے کہ ان کی صحیح رہنمائی کریں،ان کو علم دیں ،
خطبات میں ،جلسوں مین کسی نہ کسی مسلک والوں کو لعن طعن کرنا بند کریں ، لعن طعن کے بجائے نوجوانوں کو زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھائیں،اچھا شوہر کیسے بنیں،اچھا باپ کیسے بنیں،اچھا پڑوسی کیسے بنیں ،اچھا داماد کیسے بنیں،سکھایا جائے ،میاں بیوی کے حقوق سکھائے جائیں،خواتین کے لئے اسلام سیکھنے کا کیا ذریعہ ہے بتائیں؟ آج کی وہ خواتین جو مسلکی دلدل میں پھنسے ہوئےلوگوں کے گھروں میں ہوتی ہیں وہ دین کہاں سے سیکھیں گی؟ کیا اسکولوں میں دین سکھایا جاتا ہے یا کالجوں میں یا اور کوئی جگہ ہے جہاں ان کو دین سکھایا جاتا ہے،ان کے مساجد کے دروازے ان خواتین کے لئے بند ہیں،جلسوں میں ان کے لئے جگہ نہیں ہوتی ،پورا رمضان چلا جائیگا لیکن ان خواتین کو دین سمجھنے کے لئے کوئی پلاٹ فارم فراہم کیا جاتا ، ان بے چاری خواتین کو صرف پکوان میں مصروف رکھا جاتا ہے ،پکانے کی مشین بنا کر سحری اور افطار میں عمدہ کھانا کھاتے رہیں گے لیکن ان کو دین سکھانے کا کوئی پلاٹ فارم نہیں دیا جاتا ۔آج کے نوجوان مسجد کوئی آتے ہیں تو لعن طعن سیکھ کر جاتے ہیں،جلسوں میں بھی لعن طعن ہی سیکھ کر جاتے ہیں نہ کوئی آیت سکھائی جاتی ہے ،نہ کوئی ھدیث سکھائی جاتی ہے،صرف خاص خاص مواقع پر ریالی نکالنا ،گاڑیوں پر جھنڈے لگا کر روڑ بلاک کرنا،یا روڑ بلاک کر کے راستے میں دیگچے چڑھانا سکھایا،کسی بھی مسجد میں جا کر دیکھیں کوئی نماز کی ،روزے کی،حج کی ،زکات کی ایک بھی کتاب نہیں ملےگی ،سوائے چند پرانے پاروں کے۔نہ امام عوام کی ضرورت کو سمجھتا ہے ،نہ متولی سمجھتا ہے،نوجوانوں کو تعلیم دینےدین سکھانے کے بجائے ساری قوم کو جاہل رکھا جارہا ہے،پھر طلاق ہو تو فقہی مسائل کو آنکھ بند کر کے ماننے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
اب وقت آچکا ہے سمبھل جانا ہوگا ،اس آنے والے رمضان کو بہتر طریقہ سے استعمال کرنا ہوگا ،قوم کو صحیح تعلیم دیں ،متولیوں ،اور مساجد کے سنجیدہ مصلیوں کی ذمہ داری ہے کہ اماموں کی عزت کریں ان سے صحیح کام لیں اور بھرپور سہولتیں فراہم کریں۔سماج مین تبدیلی مساجد کے ذریعہ ہی لائی جاسکتی ہے کیوں کہ آج بھی امت امسلمہ کے دل مین مسجد کا مقام بہت بڑا ہے یہاں کی جانے والی باتیں غور سے سنی جاتی ہیں۔