اس سال عید کی شاپنگ نہ کریں ۔

اس وقت دنیا  کی معاشی حالت  بڑی  تیزی سے   کمزور ہوتے جارہی ہے  ۔بڑی تیزی سے لوگ بے روز گار ہوتے جارہے ہیں، نوکریوں سے محروم ہورہے ہیں،بڑی بڑی کمپنیاں بند ہورہی ہیں،یا کمپنیاں اپنے ملازمین کو  کم کررہی ہیں۔خلیجی ممالک سے لوگ لاک ڈاون  ختم ہونے کے بعد    فوج در فوج واپس آنے والے ہیں۔ یا اپنی   family  کو واپس کرنے والے ہیں۔  پرائیوٹ  نوکریاں خطرے  میں ہیں۔پوری دنیا میں  40 فیصد مزدور بے روز گار ہونے جارہے ہیں۔پوری دنیا کی معیشت   جلدی  قابو میں آنے والی نہیں ہے۔ اگلے دو تین سال تک  رئیل اسٹیٹ کاروبار  ٹھنڈا رہنے والا ہے،کمپنیوں کے سمبھلنے میں  وقت درکار ہے ،ایسے  حالات میں اپنے سرمائے کو انتہائی ضروری کاموں میں  ہی   خرچ کریں ۔پونجی کو   غیر ضروری   شااپنگ میں نہ اڑائیں۔اب عید بھی  آنے والی ہے ،اس سال جتنا ہوسکے سیدھی سادی ہی منائیں ۔شاپنگ نہ کریں تو ہی بہتر ہے ۔ اپنے مال  سے حقیقی ضرورت مندوں کی مدد کریں ۔مان لو  ایک اوسط درجہ کا آدمی عید کے موقعہ پر گھروالوں کے لئے 20 ہزار کی یا 30 ہزار کی شااپنگ کرتا ہے   آپ اس کو روک دیں ۔ اس کے بجائے  آنے والے دنوں میں مزدوروں ،مسکینوں ، غریبوں کے لئے اناج کا بڑا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے ۔اس لئے     شاپنگ کے پیسوں  کو ان ضرورت مندوں کے  اناج کے لئے رکھیں۔ شاید ہمیں اس سے زیادہ اجر کمانے کا وقت زندگی میں ملے یا  نہ ملے ۔

کیا آپ نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نہیں سنا؟

واللہ فی عون العبد ماکان العبد فی عون اخیہ ۔اللہ اس وقت تک بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے ۔ عام  طور پر ہم لوگ مانگنے ولوں کو ہی دیتے ہیں ۔اپنے  خاندان میں کئی لوگ ضرورت مند ہوتے ہیں لیکن وہ لوگ زبان سے نہیں بول سکتے ۔  ہم ان کی طرف توجہ نہیں دیتے ۔ اس  سال اپنے خاندان میں    ضرور مدد کریں ۔آپ ان سے نہ پوچھیں کیسا چل رہا ہے  سب لوگ یہی کہیں گے ٹھیک ہے  ۔لیکن آپ ان  کو دے دیں ۔کیوں کہ حالات ایسے ہیں جس مین ان کو ہر حال میں ضرورت ہوگی۔

اپنے پڑوسیوں کی مدد کریں ،اپنے گھر میں کام کرنے والوں کی مدد کریں ۔آپ کے گھر میں کام کرنے والے آپ کے لئے عمدہ بریانی بناتے ہیں،عمدہ چکن بناتے ہیں،عمدہ کھانے   تیار کرتے ہیں  لیکن وہ اپنے گھر جاکر روکھا سوکھا کھا  کر سوجاتے ہیں ،آپ کا ڈرائیور    آپ کی 20 لاکھ کی کار چلاتا ہے لیکن وہ اپنے گھر کو پیدل جاتا ہے  یا سیکل پر جاتا ہے ،یا ایک پرانی بائیک  پر جاتا ہے ،کیا کبھی ہمیں اس کا  احساس ہواہےَ ؟ اگر ہاں ہوتا ہے تو  آپ   خوش نصیب ہیں کیوں  کہ اللہ نے آپ کو  ایک حساس  دل دیا ہے ۔  آپ کے آفس میں کام کرنے والے لوگ آپ کی کمپنی میں کام کرنے والے لوگوں کو آپ اہمیت دیں ۔ اس رمضان میں ان کی تھوڑی بہت مدد کریں یقینا  ان کو اتنی خوشی ہوگی  جس کا آپ  تصور نہیں بھی  کر سکتے ۔

دوستو ہم پر بے شمار لوگوں کے احسانات ہوتے ہیں کبھی ہم شمار نہیں کرتے ۔لیکن اب شمار کرنے کے دن ہیں ۔ایک کاغذ لیں ۔بچپن سے لیکر آج تک آپ پر کتنے لوگوں کے احسانات ہیں چاہے وہ چھوٹے ہوں یا  بڑے ایک لسٹ بنائیں ۔آپ دیکھیں گے کہ آپ کی لسٹ لمبی ہوگی ۔پھر ایک کاغذ پر  آپ نے اب تک کن کن پر احسان کیا ہے ایک لسٹ بنائیں۔آپ دیکھیں گے کہ لسٹ چھوٹی ہوگی ۔اگر لسٹ چھوٹی ہوگی تو اپنے آپ پر افسوس کریں ۔زندگی میں ہم صرف لینے والے   ہیں  دینے والوں میں  نہیں ہیں۔اب سے دینا شروع کریں ۔پیارے نبی کا فرمان ہے خیرالناس من ینفع الناس ۔لوگوں میں بہتریں وہ ہے جو لوگوں کے  کام آنے والا ہے ،لوگوں کو فائدہ پہنچانے والا ہے ۔

اس معاشی تنگ حالی میں اپنے شاپنگ  کو روک دیں ۔اپنے  خواہشات  پر بھی  لگام لگائیں۔اپنی فضول خرچی کو  لگام لگائیں ۔بے جا رسومات کو لگام لگائیں۔جتنا ہوسکے   اپنے مال کو ایسے کاموں میں صرف کریں جن کی  زندگی میں اتہائی ضروری ہیں ۔جن کے  بغیر ہم رہ سکتے ہیں  ان چیزوں کو اس سال بھول جائیں ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply