اذان کا پیغام قسط دوم

اذان کا پیغام قسط دوم
اشہد ان لا الہ الا اللہ،میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ۔اس کلمہ کو ہم دو ،دو بار سنتے ہیں،موذن ساری کائنات کے مسلمانوں کی جانب سے یہ کہتا ہے،اس دنیا مین اللہ کے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے،سارے باطل معبودوں کا انکار کرتا ہے،موذن یہ کہتا ہے کہ ہماری نمازیں اللہ کے لئے،ہماری قربانیاں اللہ کے لئے،ہمارے روزے اللہ کے لئے،ہمارا حج اللہ کے لئے،ہمارے سارے صدقات اللہ کے لئے ہیں۔ہمارا جینا اللہ کے لئے ہمارا مرنا اللہ کے لئے،معاشرے میں جتنا شرک پایا جاتا ہے ان سب کا انکار کرتا ہے،کچھ لوگ دین کا صحیح علم نہ ہونے کی وجہ سے یا حسین کہتے ہیں،یاعلی مدد کہتے ہیں ،یا غوث المدد کہتے ہیں،حالانکہ مدد کرنے والا تو اللہ ہے لیکن اللہ کو چھوڑ کر علی سے ،حسین سے ،غوث سے مدد مانگتے ہیں،اب بتائے کیا یہ صحیح ہوسکتا ہے؟بالکل نہیں،کیوں کہ یہ سب بندے بھی اللہ کے محتاج ہیں،کیا یہ ہماری دعائیں سنتے ہین ؟بالکل نہیں ،یہ سب لوگ انتقال کر گئے جب آدمی اتقال کرجاتا ہے،اس کو دفن کیا جاتا ہے،سوال جواب کے بعد دلہن کی طرح سوجاتا ہے،قیامت کا صور پھونکنے کے بعد ہی دوبارہ اٹھائے جائیں گے۔پھر یہ کیسے سن سکتے ہیں،نہیں بالکل نہیں، ان قبروں کے پاس قربانی کرنا غلط ہے،ان سے نذر ماننا غلط ہے، آج کل گنبد ،مزارات ،عرس میلے ،نذرانے چڑحاوے،تعویذ گنڈے،حاجت روائی ،مشکل کشائی،فریاد رسی،الغرض شرک کی بڑی بڑی فیکٹریاں چل رہی ہیں،ان سب کا اس اذان میں انکار پایا جاتا ہے۔
اس کا دوسرا حصہ ،اشہد ان محمد ا رسول اللہ ،میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں،اس کلمہ میں موذن اعلان کرتا ہے کہ ہماری ساری زندگی نبی کے طریقہ کے مطابق ہوگی،اسمیں اقرار ہے کہ ہم نبی کے قول کے سامنے ،نبی کے عمل کے سامنے ،نبی کے طریقہ کے سامنے کسی کا طریقہ قبول نہیں کریں گے،یہ ہمارے نبی کی شان ہے کہ ہم ان کا نام دن میں پانچ مرتبہ بآواز بلند اعلان کرتے ہیں، صرف ہم ہی نہیں بلکہ دنیا کا وہ کونسا ملک جہاں پر نام کا اعلان نہ کیا جاتا ہو،
۔ ۔قیامت تک لوگ نبی کا نام بلند کرتے رہیں گے،اور یہ اقرار کرتے ہیں کہ ہم ہر معاملے میں نبی کی پیروی کریں گے،اسی میں ہماری نجات ہے ،اسی میں ہماری کامیابی ہے۔