آپ کا گھر بھی ایک ملک ہے ا س کا دستور بنائیں

آپ کا گھر بھی ایک ملک ہے ا س کا دستور بنائیں
آپ کا گھر بھی ایک ملک کی طرح ہے ،اس میں آپ ایک با دشاہ یا ملکہ کی طرح ہیں ۔آپ کے گھر والے رعایہ کی طرح ہیں۔اس ملک کا بھی ایک دستور بنائیں ۔لیکن یہ ملک ایسا ہوگا جس کے بادشاہ اور ملکہ کو بھی دستور ماننا ہوگا ۔جس کے ہر فرد کو دستور پر چلنا ہوگا ۔
ماں باپ ہرگز ہرگز اس بات کے انتظار میں نہ رہیں کہ تربیت گاہیں،اسکولس ،کالجس ،یونیورسٹیز ،مدارس ،مساجد ،کتابیں ، اپنے فرائض پورے کر کے اآپ کی اولاد کو اچھا شہری بنائیں گے ، آپ کو خود اس ذمہ داری کو پورا کرنا ہوگا کہ انفرادی طور پر اپنے بچوں کو معاشرے کا ذمہ دار فرد بنائیں۔
01: گھر کا ہر فرد نماز کو اس کے وقت پر ادا کرے گا۔
02: “برائے مہربانی” اور “جزاك الله” شکریہ ، معاف کیجئے ،کے کلمات بنیادی ضوابط ہونگے جن سے کوئی بھی بری نہیں ہوگا۔
03: کوئی “مار پٹائی”، کوئی “گالم گلوچ” یا کوئی بھی “لعن طعن” والی ایسی بات نہیں ہوگی جس سے بدذوقی کا احساس ہو۔
04: اپنے محسوسات اور خیالات کو ادب و احترام اور وضاحت کے ساتھ بتا نا ہوگا ۔
05: جو کوئی بھی جس جس چیز کو (دروازہ، کھڑکی، ڈبہ، پلیٹ،لائٹ ،فیان ) کھولے گا اُسے بند بھی کرے گا، کچھ گر جائے تو اُسے اٹھائے گا اور جگہ کو اُس سے زیادہ صاف کر کے رکھے گا جیسے پہلے تھی۔
06: آپ کا کمرہ خالص آپ کی ذمہ داری ہے۔
07: جو کوئی بات کرے گا، اُسے ٹوکے بغیر سنی جائے گی اور بات کو درمیان میں سے کوئی نہیں کاٹے گا۔
08: گھر میں داخل اور خارج ہوتے ہوئے سلام کرنا ہوگا۔
09: گھر کا ہر فرد روزانہ قرآن مجید سے ایک رکوع کی تلاوت کرے گا۔
10: رات کو (11:00) کے بعد کوئی بھی نہیں جاگے گا۔
11: کھانے پینے کے وقت میں سب کی حاضری اور شمولیت ضروری ہوگی۔
12: رات کو ( 10:00بجے) کے بعد کسی قسم کی تعلیمی سرگرمی کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
13: گھر کے سارے افراد گھر اور گھر میں موجود ہر شئے کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں۔
14: کوئی بھی کسی کے کمرے یا علیحدگی والی جگہ پر دروازہ کھٹکھٹائے یا اس کی اجازت کے بغیر داخل نہیں ہوگا۔
15کوئی بھی میلے کپڑے ادھر ادھر نہیں ڈالےگا بلکہ اس کہ مخصوص جگہ ہی رکھےگا ۔
16کوئی بھی اپنے جوتے چپل ادھر ادھر نہیں رکھے گا ان کی خاص جگہ ہی رکھےگا ۔
17 کوئی بھی رات دیر گئے گھر نہیں آئیگا بلکہ جلد گھر لوٹےگا الا یہ کہ نائٹ ڈیوٹی ہو۔
18 گھر میں کوئی دعوت ہو تو مشورہ سے سب کو کام کرنا ہوگا ۔
19 ہر ہفتہ ہر آدمی کچھ نہ کچھ صدقہ ضرور کریں گے۔
20 ہفتہ میں ایک مرتبہ کم از کم گھر میں سحری کا روزوں کا اہتمام ہوگا ۔
اس طرح آپ کچھ اصول بنائیں ۔ابتداء میں مشکل ہوگی ،لیکن رفتہ رفتہ آسانی پیدا ہوتی جائیگی ان شاءاللہ ۔گھر میں اس طرح کا کلچر پیدا ہوتو ہی تربیت آسانی سے ہوگی ۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے گھر میں دین کا ماحول پیدا ہوتو ان میں جو جو ممکن ہوسکے ضرور نافذ کریں ۔اگر آپ کے پاس کچھ بہتر مشورے ہوں تو ہمیں ضرور بتائیں ۔یا آپ کچھ خصوصی رہنمائی چاہتے ہیں تو ہمارے واٹس ایپ نمبر پر رابطہ قائم کریں۔9391138391