آخرت پر ایمان کیسے لائیں؟

پیارے بچو  ہم کو  6 چیزوں پر ایمان لانا ہے ان  6 چیزوں میں سے ایک چیز  آخرت  کا دن ہے ، آخرت کا مطلب  سب سے آخر میں آنے والا دن ۔ہم جس دنیا میں رہتے ہیں یہ  دنیا ایک دن ختم ہونے والی ہے ۔آپ دیکھ رہے ہیں ہر سال ،ہر مہنہ ،ہر ہفتہ ،ہر دن کسی نہ کسی کے مرنے خبر آتے رہتی ہے   ایک دن ایسا آئیگا جس میں سب مر جائیں گے ،ساری دنیا ختم ہوجائیگی ،سارے پرندے سارے جانور  سورج ،چاند ،ستارے ،پہاڑ ، سمندر، بلڈنگس  سب ختم ہوجائین گے ،اس کو قیامت یا آخرت کہتے ہیں۔پھر اللہ ہم سب دوبارہ زندہ کرےگا ۔اور ہم سب کا  حساب لیگا ۔

ہم نے زندگی میں کیا کیا عمل کئے ،کیا کیا کام کئے ،کتنے اچھے کام کئے ،کتنے گناہ کے کام کئے ، سب کا  حساب دینا ہوگا ۔اسی کو آخرت کا دن کہتے ہیں۔

پیارے بچو  قیامت  کے دن ہم سب کو ایک میدان میں جمع  ہونا ہے ،جہاں پر آدم علیہ السلام سے لیکر  قیامت تک جتنے لوگ پیدا ہوئے سب رہیں گے ۔سب کا  حساب ہوگا ۔

اللہ ہمارا  حساب کیسے لیگاَ؟ بچو آپ نے سنا ہوگا اللہ نے  ہر آدمی کے ساتھ دو فرشتے رکھا ہے جن کو  کراما کاتبین کہا جاتا ہے  یہ فرشتے   رات دن ہمارے ساتھ رہتے ہیں ہمارے ہر کام کو لکھتے رہتے ہیں  ۔اسی رجسٹر کے ذریعہ اللہ ہم سے سوالات کرےگا ۔پیارے بچو قیامت کا دن بھیانک ہوگا ۔وہاں   ہمارے ماں باپ بھی ہمارا ساتھ نہیں دے سکتے ، اور نہ ہی ہم ہمارے ماں باپ کا ساتھ دے سکتے ۔ہر آدمی اپنی پرشانی میں رہتا ہے۔سخت دھوپ رہتی ہے ،سورج بہت قریب ہوتا ہے،ہر آدمی پسینہ میں ڈوبا ہوا رہیگا ۔کوئی کسی سے بات نہین کرےگا ،کوئی کسی  کی فکر نہیں کرےگا ۔

قیامت   کا دن ہم سب کو جمع کیا جائیگا ،کوئی نہیں چھوٹیگا ۔ دنیا میں اگر کسی بکری نے دوسری بکری کو مارا ہوگا تو وہاں دونوں بکریوں کو اللہ زندہ کرےگا ،جو مار کھائی تھی اس کو وہاں واپس مار کر بدلہ دلایا جائیگا ۔آج اگر کو ئی ہم پر ظلم کرتا ہے یا تھپڑ مارتا ہے تو کل قیامت کے دن وہاں  ہم  کو اس تھپڑ کے بدلے میں نیکیاں دی جائیگی ۔وہ  زندگی  ہمیشہ کی  ہوگی اور کبھی ختم نہ ہوگی ۔ اصل میں اس کی شروعات انسان کی موت کے بعد قبر کی زندگی سے ہی ہو جاتی ہے ۔ قبر آخرت کی پہلی منزل ہے ۔  آخرت میں  ترازو  قائم ہوگا ، پل صراط سے گزرنا ہوگا ، انسان اپنے گناہوں کے بقدر پسینوں میں ڈوبا ہوگا ، کوئي کسی کو پہچان نہ رہا ہوگا ، باپ بیٹے سے بیٹا باپ سے ماں بیٹی سے بیٹی ماں سے بھائی بھائی سے بھاگ رہا ہوگا ۔ عجیب نفسا نفسی کا عالم ہوگا ۔ کوئی کسی کا نہ ہوگا ۔ اللہ کے تمام رسول   جیسے نوح ، ابراہیم ، موسی اور عیسی علیہم السلام سفارش سے معذرت کردینگے ، ہمارے رسول محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوسفارش کی اجازت ہوگی ، آپ اسی دن حوض  پر ہونگے ۔ اس دن موت کو موت آجائيگی ۔ پھر یا تو جنت ہوگی ، نعمتوں ، آرام  اور باغوں والی یا پھر جہنم آگ ، پیپ ، زخم اور تکلیفوں والی ۔

پیارے بچو  قیامت کے دن پر یقین رکھنا ہے  ،ایمان رکھنا ہے اگر ہم ایمان نہیں   رکھیں گے تو  مسلم  نہیں  ہو سکتے ۔ہمارا ایمان ختم  ہوجائیگا۔ پیارے بچو بہت سارے لوگ مرنے کے بعد کی زندگی    کو نہین مانتے  ،بلکہ سمجھتے ہیں  کہ ایک بار مرنے کے بعد سب مٹی بن جاتے  ہیں ،نہ  حساب کتاب ،نہ جنت نہ جہنم  کچھ نہیں ہے ۔کچھ لوگ سمجھتے ہیں  کہ ہمارے مر جانے کے بعد پھر  کسی دوسرے کے جسم میں  ہماری روح آجاتی ہے یہ بھی غلط ہے ۔

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply